سٹی42: جنوری کے پندرہ دن، دسمبر اور نومبر میں" گرم ترین سردیوں" کے دوران خاموش رہنے والے پاکستان کے میٹ ڈیپارٹمنٹ نے آخر کار مان لیا کہ ملک میں خشک سالی ہے اور آئندہ دن گرم ہوں گے۔
گاہے بگاہے بارش کے امکان کی کبھی پوری نہ ہونے والی فورکاسٹ کرنے کے بعد میٹ ڈیپارٹمنٹ نے آج یہ بھی مان لیا کہ ملک کے میدانی علاقوں میں خاطر خواہ بارشیں نہیں ہوئیں۔ میٹ ڈیپارٹمنٹ کا یہ ماننا باقی ہے کہ آزاد کشمیر مین بھی اس سال بارش اور برف باری کم ہوئی ہے اور سردی بھی نسبتاً کم پڑی ہے۔
سٹی42 دسمبر کے اواخر میں بتا چکا ہے کہ جنوری نسبتاً گرم ہو گا، اور نومبر کے آخر میں سٹی42 نے بتا دیا تھا کہ نومبر جانے کے بعد بھی یہیں رہے گا، دسمبر میں سردی گزشتہ سالوں کی نسبت کم پڑے گی اور بارش بھی کم ہو گی۔ اس فورکاسٹ میں سٹی42 نے یہ بھی بتایا تھا کہ کشمیر میں سردی، بارش اور برف س سال کم پڑے گی۔
بعد میں سٹی 42 کےرابطہ کرنے پر میٹ ڈیپارٹمنٹ نے جزواً اعتراف کیا تھا کہ سردی تھوڑے دنوں کے لئے آئے گی۔
ملک بھر میں موسم کا ڈیٹا اور بارش کے متعلق مستند معلومات کا ریکارڈ رکھنے والے میٹ ڈیپارٹمنٹ نے منگل کی شب بتایا کہ یکم ستمبر 2024 سے 15 جنوری 2025 میں ملک بھر میں 40 فیصد کم بارشیں ہوئیں
سندھ میں 52 فیصد کم، بلوجستان میں 45 فیصد کم بارش ریکارڈ کی گئی۔ پنجاب میں 42 فیصد کم بارش ریکارڈ کی گئی۔
میٹ ڈیپارٹمنٹ نے قدرے محتاط بیان دیتے ہوئے کہا ہے کہ پنجاب میں اٹک، چکوال، اسلام آباد، راولپنڈی( پوٹھوار کا تقریباً نصف علاقہ) میں خشک سالی کی صورتحال ہے۔
میٹ ڈیپارٹمنٹ نے تسلیم کیا کہ لیہ ،ملتان ،راجن پور، بہاولپور، فیصل اباد میں بھی خشک سالی ہے۔
سندھ میں کراچی ،بدین، جیکب آباد سمیت کئی علاقے خشک سالی کا شکار ہیں۔
بلوجستان میں لسبیلہ پنجگور، خیرپور، دالبدین سمیت ملحقہ علاقوں میں کم بارشیں ریکارڈ کی گئی ہیں۔
میٹ ڈیپارٹمنٹ نے آںے والے دنوں میں پنجاب، سندھ، بلوچستان میں معمعل سے کم بارشوں کی پیشگوئی کی ہے۔
کم بارشوں کے باعث آنے والے دنوں میں درجہ حرارت میں اضافے کا امکان ہے۔
پاکستان میں نومبر کے دوسرے ہفتے سے گندم کی فصل کاشت کرنے کا سلسلہ شروع ہو جاتا ہے۔ گندم کو بارانی علاقوں مین بوائی کے دوران معمولی بارش کی ضرورت ہوتی ہے جو اس سال نہیں ہوئی، گندم کے پودے کچھ بڑے ہونے کے ساتھ پانی کی ضرورت بڑھتی جاتی ہے جو اب تک پوری نہیں ہو پا رہی تاہم گزشتہ دو مہینوں کے دوران محکمہ موسمیات نے میڈیا کے ذریعہ خشک سالی کی صورتحال کے متعلق کاشتکاروں کو نہ ہونے کے برابر آگاہ کیا۔