سٹی42: اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے سیشن میں دنیا کے بہت سے ممالک کے سربراہوں اور وزرا خارجہ نے خطاب کئے، ان تقریروں کو اقوام متحدہ کے یو ٹیوب چینل پر نشر کیا گیا۔ وہاں نشر کی جانے والی تقاریر کتنے افراد نے دیکھیں، ان اعداد و شمار سے یہ خوشگوار انکشاف ہوا کہ سب سے زیادہ دیکھی جانے والی سپیچ کسی اور کی نہیں پاکستان کے پرائم منسٹر شہباز شریف کی تھی۔
اقوام متحدہ کے آفیشل یوٹیوب چینل پر وزیراعظم شہبازشریف کا خطاب دیکھنے والوں کی تعداد امریکہ، چین، انڈیا، ترکیہ کے لیڈروں سے بھی زیادہ تھی، شہباز شریف نے اپنے خطاب میں فلسطینیوں کے آلام و مصائب کا زیادہ ذکر کیا تھا اور مطالبہ کیا تھا کہ دنیا محض مذمت نہ کرے بلکہ فلسطین کا مسئلہ حل کروانے کے لئے دو ریاستوں کے فارمولا پر عملدرآمد کروائے۔
اقوام متحدہ کے ادارے سینٹرفارپبلک اوپینین ریسرچ نے جو اعدادوشمارجاری کئے ہیں ان کے مطابق یو این آفیشل یو ٹیوب چینل پر وزیراعظم شہباز شریف کا خطاب سب سے زیادہ بار دیکھا گیا اور شہباز شریف کسی رہنما کے جنرل اسمبلی سے خطاب کے دوران یو ٹیوب پر سب سے زیادہ دیکھے جانے والے عالمی رہنما بن گئے۔
سینٹرفارپبلک اوپینین ریسرچ کے آج جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق امریکی صدر کا خطاب ایک لاکھ ایک ہزار، چین کے وزیرخارجہ وینگ یی کا خطاب 81 ہزار لوگوں نے دیکھا جبکہ ترکیہ کے صدر کا خطاب 51 ہزار، بھارتی وزیرخارجہ جے شنکر کا خطاب 51 ہزار لوگوں نے دیکھا۔
وزیراعظم شہبازشریف کا جنرل اسمبلی سے خطاب یواین آفیشل یوٹیوب چینل پر ایک لاکھ 37 ہزار بار دیکھا گیا۔ دنیابھر کے قائدین کے جنرل اسمبلی سے خطاب یواین آفیشل یوٹیوب چینل پربراہ راست نشرکئے گئے تھے جبکہ ان کے اپنے ممالک کے نیوز چینلز اور دیگر بین الاقوامی نشریاتی اداروں نے بھی ان تقاریر کو براہ راست نشر کرنے کا اہتمام کیا تھا، وزیر اعظم شہباز شریف کو صرف یو ٹیوب پر اقوام متحدہ کے چینل پر ہی نہیں دیکھا گیا بلکہ پاکستان میں بھی ان کے خطاب کو گہری دلچسپی سے دیکھا اور ڈسکس کیا گیا۔
الجزیرہ کے ٹک ٹاک اکاؤنٹ پربھی وزیراعظم شہبازشریف کا خطاب16 لاکھ لوگوں نےدیکھا اور الجزیرہ ٹک ٹاک اکاؤنٹ پراسرائیل کے وزیراعظم نیتن یاہوکاخطاب 3 لاکھ لوگوں نے دیکھا۔
خیال رہے کہ وزیراعظم شہباز شریف نے اقوام متحدہ جنرل اسمبلی اجلاس میں مقبوضہ فلسطین کا مقدمہ پیش کیا تھا اور اپنی تقریر کے آغاز میں غزہ میں اسرائیلی جارحیت کی مذمت سے آگے بڑھ کر دو ریاستی حل پر عملدرآمد کرنا چاہئے اور فلسطین کی ریاست کو تسلیم کیا جانا چاہئے۔
شہباز شریف نے کہا تھا کہ ہم فلسطین کی میں ایک بڑا المیہ رونما ہوتے دیکھ رہے ہیں، فلسطینی بچے زندہ دفن ہورہے ہیں، جل رہے ہیں اور دنیا تماشائی بنی ہوئی ہے۔