ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

 ایک سیکنڈ میں 10 جی بی ڈیٹا ڈاؤن لوڈنگ، 10 جی براڈ بینڈ انٹرنیٹ  آ گیا

China Unicom, Hawai'i , Future City, Beijing , China's 10 G broadband internet ,
کیپشن:  بیجنگ کے قریب بنائے جا رہے نئے شہر میں دس جی انٹرنیٹ براڈ بینڈ کی کمرشل سروس چین کی سب سے بڑی موبائل کمپنی ہواوے نے سرکاری کمیونیکیشن کمپنی  چائنہ یونی کوم کے اشتراک سے آغاز کی ہے۔ اس غیر معمولی سپیڈ کی انٹرنیٹ براڈ بینڈ سروس سے ڈیٹا کمیونیکیشن میں وہ سب کچھ ممکن ہو جائے گا جسے ہم اب تک ناممکن سمجھتے ہیں۔ 
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

سٹی42:  عوامی جمہوریہ چین اچانک چھلانگ لگا کر انٹرنیٹ کے دس جی دور میں پہنچ گیا جبکہ یورپ اور امریکہ ابھی فائیو جی انٹرنیٹ چلا رہے ہیں۔ چین میں 10جی براڈبینڈ انٹرنیٹ سروس متعارف کرادی گئی ہے جس کی سپیڈ فور جی اور فائیو جی انٹرنیٹ استعمال کرنے کے عادی کنزیومرز کے لئے ناقابلِ تصور ہے۔
  چین میں 10 جی براڈبینڈ انٹرنیٹ سروس بینگ میں مہیا کی گئی ہے۔  

10جی براڈبینڈ  انٹر نیٹ کی ڈاؤن لوڈ نگ کی سپیڈ 9 ہزار 934 ایم بی( میگابائٹس) فی سیکنڈ اور اپ لوڈ نگ کی سپیڈ ایک ہزار 8  ایم بی  فی سیکنڈ ہے۔

اس سپیڈ سے 20 جی بی کی فل لینتھ فور کے کی دو موویز  یا 8k  ویڈیو فائل ایک سیکنڈ میں ڈاؤن لوڈ کی جاسکے گی۔ 

 چین کا فائیو جی سے چھلانگ لگا کر  10جی انٹرنیٹ سروس کی مارکیٹنگ کرنا  انٹرنیٹ  ٹیکنالوجی میں بہت بڑی چھلانگ ہے جس کے مضمرات اور امپیکٹ کا فور جی اور فائیو جی انٹرنیٹ یوزرز کے لئے  ابھی محض تصور کرنا ہی محال ہو رہا ہے۔

اس سروس کو استعمال کرنے کے لئے کمپیوٹرز اور فونز کی میموری بھی بہت بڑی رکھنا ہو گی۔ اس سپیڈ پر کام کرنے والے انترنیٹ کے ذریعہ رئیل ٹائم ڈیٹا کمیونیکیشن حقیقتاً ممکن ہو جائے گا، اس کا ایک لازمی نتیجہ ویڈیو کی کوالٹی میں انقلاب بھی ہو گا۔ اس کے ساتھ ساتھ صحت، تعلیم، مینوفیکچرنگ اور زراعت کے شعبوں میں کمیونیکیشن میں ناقابلِ تصور انقلاب آئے گا۔

گزشتہ دنوں جب چین کی کمپنی چانگ گوانگ سیٹلائٹ ٹیکنالوجی کمپنی نے 100 گیگا بائٹ فی سیکنڈ الٹرا ہائی سپیڈ امیج ڈیٹا ٹرانسمیشن کی سپیڈ  سے کام کرنے میں کامیابی حاصل کی۔ چانگ گوانگ نے اس ناقابلِ تصور رفتار کے ساتھ سیٹلائٹ سے ڈیٹا کمیونیکیشن کے تجربات کامیاب ہونے کا اعلان کر کے دنیا کو حیران کیا تھا تو بعض  امریکی میڈیا آؤٹ لیٹس نے بتایا تھا کہ امریکہ کی  بعض یونی ورسٹیاں بھی اس نوعیت کے کامیاب تجربات کر چکی ہیں۔ لیکن یہ بہرحال یونی ورسٹی کی لیب کی سطح کے تجربات تھے۔ 

اب چین  کے دارالحکومت میں براڈ بینڈ انٹرنیٹ  10 G  سپیڈ کے ساتھ کمرشل بنیاد پر فراہم کیا جا رہا ہے جو امریکہ میں طویل عرصہ تک ناقابلِ تصور رہے گا۔

عالمی انٹرنیٹ کے لیے کیا پیش رفت ہو سکتی ہے، چین نے پہلے تجارتی 10G براڈ بینڈ نیٹ ورک کا اعلان کیا ہے، جو تقریباً 10 گیگا بٹس فی سیکنڈ (جی بی پی ایس) کی رفتار پیش کرتا ہے۔ 10G نیٹ ورک کو  ہواوے نے شروع کیا ہے۔ Huawei   چین کی سب سے بڑی موبائل فون اور ٹیلی کمیونیکیشن کمپنیوں میں سے ایک ہے - اس پروجیکٹ کے لئے ہواوے نے سرکاری ٹیلی کام کمپنی China Unicom کا تعاون حاصل کیا ہے۔

بیجنگ کا 10G نیٹ ورک اس کے مستقبل کے میگاسٹی، Xiong'an میں شروع کیا گیا ہے، جو ہیبی میں بیجنگ سے 70 میل جنوب مغرب میں واقع ہے۔ رپورٹس کے مطابق، اس انٹر نیٹ نیٹ ورک کی رفتار 9,834 میگا بٹس فی سیکنڈ (Mbps) پر پہنچ گئی ہے، جس سے یہ دنیا کا تیز ترین تجارتی اعتبار سے قابل عمل براڈ بینڈ نیٹ ورک ہے۔ اب تک، متحدہ عرب امارات (یو اے ای) اور قطر جیسے ممالک نے دنیا کی تیز ترین انٹرنیٹ کی رفتار کا مظاہرہ کیا ہے، لیکن وہ تجارتی استعمال کے لیے بہت کم دستیاب ہیں۔

چینی حکام کے مطابق، اس نیٹ ورک کی لیٹنسی 3 ملی سیکنڈ سے کم ہے، یہ  نیکسٹ جنریشن کی 50G Passive Optical Network (PON) ٹیکنالوجی کی بدولت  ممکن ہو جو روایتی فائبر آپٹک معیارات سے بہتر ڈیٹا کی ترسیل کی رفتار پیش کرتی ہے۔


اس رفتار کی حد کے ساتھ، چین کا بریک تھرو براڈ بینڈ نیٹ ورک 4K کوالٹی میں دو سے زیادہ مکمل فلمیں یا  ایک 8K فلم تقریباً  ایک سیکنڈ میں ڈاؤن لوڈ کر سکتا ہے۔ تاہم، ایک زیادہ عملی مقصد ورچوئل رئیلٹی، اگمینٹڈ رئیلٹی، سیلف ڈرائیونگ کار  نیٹ ورکس، اور کم لیٹنسی کمیونیکیشن کے شعبوں میں ہوگا جیسا کہ ماہرین کا خیال ہے کہ اس سے  چین میں مجوزہ میگاسٹی کی ترقی کو تیز رفتاری سے ٹریک کرنے میں مدد ملے گی۔ اس کے دیگر دور رس اثرات ہو سکتے ہیں، جیسے ٹیلی میڈیسن، ریموٹ ایجوکیشن، اور سمارٹ ایگریکلچر کے شعبوں میں ترقی - یہ سب کچھ ٹیکنالوجی کی دنیا میں چین کے بڑھتے ہوئے غلبے میں اہم ثابت ہو سکتا ہے۔

Xiong'an میں 10G نیٹ ورک کامیابی کے ساتھ انسٹال ہونے کے بعد، حکومت اپنے بڑے شہروں جیسے بیجنگ، شینزین، شنگھائی اور گوانگ زو کے درمیان بہتر رابطے کے لیے دستیابی کو مزید صوبوں تک بڑھا سکتی ہے۔