پولیس فورس کا تقدس؛  سوشل میڈیا کے رسیا اہلکاروں پر سخت پابندیاں لگ گئیں

11 Sep, 2024 | 10:45 PM

علی ساہی :پولیس کی گاڑی ، پولیس کا آفس ، تھانہ اور  پولیس کی یونیفارم سوشل میڈیا پر نظر نہ آئے ، پنجاب پولیس کے انسپکٹر جنرل  ڈاکٹر  عثمان انور  نے حتمی آرڈر جاری کردیا۔

 آئی جی پنجاب نےپولیس افسران و ملازمین کیلئے سوشل میڈیا استعمال کی پالیسی جاری کردی  ہے جس مین پولیس اہلکاروں کو ذاتی حیثیت سے سوشل  پلیٹ فارمز پر اکاؤنٹس بنانے سے تو نہیں روکا گیا لیکن تمام اہلکاروں کو سوشل پلیٹ فامرز پر  کوئی ذاتی، سیاسی یا مذہبی خیالات شیئر  کرنے سے روک دیا ہے۔ 
پنجاب پولیس کے انسپکٹر جنرل کے پالیسی لیٹرکے مطابق‏ ڈی پی او   اور  یونٹ ہیڈ  کی اجازت کے بغیر یونیفارم میں سوشل میڈیا پر کوئی سرگرمی نہیں کی جائے گی۔

‏سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر پولیس اہلکاروں کی طرف سے کوئی ذاتی، سیاسی یا مذہبی خیالات شیئر نہیں کیے جا سکتے۔ ‏پولیس کی سرگرمیوں سے متعلق سرکاری چینل صرف ڈی پی او و یونٹ کے سربراہ کے ذریعہ چلایا جائے گا۔

نجی افراد ( تمام شہریوں) کو ‏کسی بھی سوشل میڈیا سرگرمی کے لیے پولیس کی گاڑیوں اور دفاتر کے استعمال کی اجازت نہیں ہوگی۔

سوشل میڈیا پالیسی کو نافذ کروانے کے لیے آر پی اوز  اور  یونٹ کے سربراہان ذاتی طور پر ذمہ دار ہوں گے۔آئی جی پنجاب کے حکم پر اے آئی جی آپریشنز نے سوشل میڈیا پالیسی کے حوالے سے ہدایات جاری کردیں۔

 

پنجاب پولیس کے اہلکاروں کے سوشل پلیٹ فامرز پر پولیس یونی فارم میں ڈانس کرنے اور ایسی ہی سطحی حرکتیں کرنے کی ویڈیوز گزشتہ چھ سال سے سامنے آتی رہی ہیں۔ سنہ 2018 میں ایک لیڈی کانسٹیبل کے یونیفارم میں ڈانس کی ویڈیو سامنے آئی تھی اور یہ ویڈیو نیوز  چینلز کی خبروں کا موضوع بن گئی تھی جو اب بھی یو ٹیوب پر موجود ہیں۔    سوشل پلیٹ فامرز میں اپنے ذاتی اکاؤنٹس سے یونیفارم میں ملبوس پولیس اہلکاروں کی پوسٹوں کو یوزرز میں مقبولیت بھی حاصل ہوتی رہی اور ان پر تنقید بھی ہوتی رہی۔

 کئی مرتبہ پولیس کے سینئیر افسروں نے ان سرگرمیوں پر اعتراضات بڑھنے پر ان کا نوٹس لیا اور کئی بار عارضی پابندیاں لگائی گئیں۔تاہم  اب پولیس  کے ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی جی  ڈاکٹر عثمان انور کی جاری کردہ پالیسی پابندیوں کے سلسسہ میں حتمی تصور کیا جائے۔

مزیدخبریں