ویب ڈیسک:پی ٹی آئی کے لانگ مارچ میں خاتون رپورٹرکی ہلاکت کے بعد اسپتال میں کی جانے والی کارروائی کی ویڈیو سامنے آگئی۔
ویڈیو میں صوبائی وزیر اسلم اقبال پولیس اہل کار کوکاغذ پرصدف کے شوہر سے انگوٹھا لگوانے کا بھی اشارہ کررہے ہیں جس پر پولیس اہلکار نے خاتون کے شوہر کو کہا کہ کاغذ پراپنا نام اورولدیت بھی لکھیں۔
اتنی کیا جلدی پڑ گئی تھی جو اسلم اقبال کو صدف نعیم کے لواحقین کو تھانے بلا کر دستی دستخط کروانے پڑے کہ کوئی کاروائی نہ کی جائے ۔ دوسروں کو فاشسٹ کہنے والوں کی اپنی حرکتیں چیک کریں ۔ گفتگو سنیں آپکو سمجھ آجائے گی کہ کاروائی کیا ڈالی گئی ۔ کم ازکم جنازہ ہونے کا ہی انتظار کرلیتے۔ pic.twitter.com/7WlYOkrdX4
— Naveed Sheikh (@naveedsheikh123) October 31, 2022
ویڈیو میں صوبائی وزیراسلم اقبال صدف کے شوہرکوکاغذ اورپین دیتے ہوئے دکھائی دے رہے ہیں۔پولیس کا کہنا ہےکہ صدف کے شوہر سے سادے کاغذ پر کسی قسم کی قانونی کارروائی نہ کرنےپر دستخط کرواکر کیس بند کیا گیا، تحریر پولیس اورسینئر وزیراسلم اقبال کی موجودگی میں لکھی گئی جب کہ کارروائی پولیس کی موجودگی میں اسپتال کے ایم ایس کے کمرے میں ہوئی۔
قانونی ماہرین کا کہنا ہے کہ اگریہ تحریر نہ دی جاتی تو دفعہ 322کے تحت مقدمہ درج ہونا تھا اور اگر مقدمہ درج ہوتا تو نہ صرف ڈرائیور کو پولیس کے حوالے کرنا پڑتا بلکہ کنٹینرکو بھی بند کرنا پڑنا۔