(مانیٹرنگ ڈیسک)وفاقی حکومت اور مذہبی جماعت میں معاہدہ ہوگیا ، عملدرآمد کیلئے وزیر مملکت علی محمد خان کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دیدی گئی۔
اسلام آباد میں مذہبی جماعت سے مذاکرات کرنے والی حکومتی کمیٹی کے اراکین وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر اور دیگر کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے مفتی منیب الرحمان نے کہا کہ مذہبی جماعت سے معاہدہ ہوگیا، معاہدہ کسی کی فتح کا شکست نہیں، معاہدہ انسانی جانوں کے تحفظ کی فتح ہے، معاہدہ ایسا نہیں کہ جس کی کوئی حیثیت نہ ہو، معاہدے کو حافظ سعد رضوی کی تائید اور حمایت حاصل ہے، آئندہ ہفتے معاہدے کے مثبت نتائج سامنے آئیں گے۔
مفتی منیب الرحمان نے کہا کہ علما کرام نے ملک کو ایک امتحان سے بچایا ہے، مذاکرات کسی جبر اور تناؤ کے ماحول میں نہیں ہوئے، پاکستان آرڈیننس فیکٹری میں اسلحہ اپنے لوگوں پر چلانے کیلئے نہیں بنتا، تناؤ کی فضا میں جذبات کو قابو میں رکھنا چاہیے۔
انہوں نے بتایا کہ وزیراعظم نے معاہدے کی نگرانی کیلئے تین رکنی اسٹیئرنگ کمیٹی تشکیل دیدی، کمیٹی میں شاہ محمود قریشی ، اسد قیصر اور علی محمد خان شامل ہیں، وزیر قانون پنجاب راجہ بشارت بھی کمیٹی کا حصہ ہونگے۔
مفتی منیب الرحمان نے کہا کہ میڈیا کو بھی مثبت پہلو سامنے لانےچاہیے، ہر کوئی اپنے اپنے موقف پر ڈٹ جائے تو مسئلے حل نہیں ہوتے۔
شاہ محمود قریشی نے پریس کانفرنس کے دوران علما وفد اور تحریک لبیک کی قیادت کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ نیشنل سکیورٹی کمیٹی اجلاس میں مذاکرات کو ترجیح دی گئی تھی ، قوم میں اضطراب کی کیفیت تھی، معاملہ حل نہ ہوتا تو ملک کو نقصان ہو سکتا تھا، انتشار میں پاکستان کا فائدہ نہیں۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز علما کی وزیراعظم سے ملاقات کے بعد مذہبی جماعت سے مذاکرات کیلئے بارہ رکنی کمیٹی کاقیام عمل میں لایا گیا تھا۔