(محمد ساجد) سوشل میڈیا پر متعدد خبریں گردش کررہی ہیں کہ افغانستان کرکٹ ٹیم کے کپتان اپنے خرچے پر ٹیم کو ٹی 20 ورلڈ کپ میں لے کرگئے ہیں، جس پر دنیا بھر سے کرکٹ شائقین نے افغان کپتان محمد نبی کے اس اقدام کو سراہا، ان خبروں میں کتنی صداقت مزید حقائق منظر عام پر آچکے ہیں۔
ورلؑڈ ٹی 20 کپ کےسنسنی خیز مقابلے دبئی اور شارجہ میں جاری ہیں، افغان کرکٹ سے متعلق گزشتہ دنوں سوشل میڈیا پر ایسی خبریں گردش کررہی تھیں کہ کپتان محمد نبی نے طالبان کی سپورٹ کے بغیر اپنے خرچے پر ٹیم کو اس ورلڈ کپ کے لئے تیار کیا جس پر کرکٹ شائقین نے محمد نبی کے اس اقدام کی تعریف کی اور پاکستان سے میچ ہارنے کے بعد ٹویٹر پر متعدد ایسے پیغامات سامنے جن میں لکھا ہوا تھا کہ میمز نہ بنائی جائیں کیونکہ افغان کرکٹ ٹیم طالبان کی سپورٹ کے بغیر اس ورلڈ کپ میں شریک ہوئی جبکہ طالبان حکومت نے اس قسم کی کوئی تجویز نہیں۔
افغانستان میں مکمل کنٹرول حاصل کرنے کے بعد طالبان کے اقتدار میں آنے پر افغان کرکٹ ٹیم نےشارجہ میں سکاٹ لینڈ کو شکست دی.ترجمان طالبان سہیل شاہین نے اپنے آفیشل ٹویٹ اکاؤنٹ سے ٹیم کو اس جیت پر مبارک باد دی، شاباش لڑکوں! مستقبل میں مزید فتوحات حاصل کرنے میں اللہ آپ کی مدد فرمائے،اسے جاری رکھیں۔
Congratulation to all Afghan cricket team and the entire Afghan nation for the historical win against Scotland. Well done boys! May Allah favour you with future victories.
— Suhail Shaheen. محمد سهیل شاهین (@suhailshaheen1) October 25, 2021
Keep it up!
T20-world cup-2021
اگرچہ طالبان مختلف قسم کی تفریحی سرگرمیوں کی مخالفت کرتے ہیں مگر نامساعد حالات میں اپنی ٹیم کو سپورٹ کرتے اور ان کو کھیلتا دیکھ کر لطف اندورز ہوتے رہے، اگرچہ یہ کہنا مناسب نہیں ہوگا افغان نئی حکومت ٹیم کو سپورٹ نہیں کررہی تو یہ غلط ہے، محض ایک پروپیگنڈا ہے۔
رواں سال کے ٹی 20 ورلڈ کپ سے قبل افغانستان کرکٹ بورڈ کے سی ای او حامد شنواری نے ایک بین الاقوامی روزنامے کے ساتھ خطے میں کرکٹ کے مستقبل پر تبادلہ خیال کیا تھا، ان کا کہنا تھا کہ یہ تصور کرنا بیوقوفی ہو گی کہ طالبان کھلاڑیوں کی صلاحیتوں کو نظر انداز کریں گے۔