(24 نیوز) حکومت اور مذہبی جماعت کے مذاکرات میں بریک تھروہوا ہے ،بیشتر معاملات خوش اسلوبی سے طے پاگئے ،مذاکرات کے آخری دور میں معاہدے پر عملدرآمد سے متعلق بات چیت جاری ہے ۔
واضح رہے کہ وزیر اعظم عمران خان سے علما کرام کی ملاقات میں کالعدم تنظیم تحریک لبیک پاکستان سے مذاکرات کےلئے بارہ رکنی کمیٹی قائم کر دی گئی جبکہ علما کرام اور درگاہوں کے گدی نشینوں کے وفد نے معاملات حل کر نے میں مدد کی یقین دہانی کرائی ہے۔
وزیر اعظم عمران نے واضح کیا ہے کہ کوئی خون خرابہ نہیں چاہتے ہیں تاہم ملکی سلامتی اور حکومتی رٹ پر بھی کوئی کمپرو مائز نہیں کیا جاسکتا ۔وزیراعظم عمران خان سے علمائے کرام نے ملاقات کی جس میں کالعدم مذہبی جماعت کے لانگ مارچ پر گفتگو کی گئی ،وزیراعظم نے علمائے کرام کا نقطہ نظر سنا،وزیراعظم نے معاملے پر حکومتی موقف سے آگاہ کیا،وزیراعظم نے رحمت للعالمین اتھارٹی سے متعلق بھی آگاہ کیا۔
ملاقات کے بعد شیخ رشید نے بتایاکہ حکومت نے 12 رکنی کمیٹی بنائی ہیں جو مذاکرات کرے گی ،اس معاملے کو خوش اسلوبی سے حل کیا جائے گا۔ پیر نور الحق قادری نے کہاکہ وزیراعظم نے واضح کیا کہ سنجیدہ مذاکرات کو ہمیشہ خوش آمدید کہا ہے، بارہ رکنی کمیٹی قائم کردی گئی ہے ،وفد حکومت اور ٹی ایل پی کے ساتھ مذاکرات کرے گی۔ مولانا حامد رضا نے کہاکہ مظاہرین سے درخواست ہے کہ وہ تشدد کا راستہ اختیات نہ کریں، مذاکرات کی کامیابی تک اگر آگے نہیں برھتے تو کوئی تشدد نہیں ہوگا۔وفاقی وزیر مذہبی امور نے کہا کہ کالعدم تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کے ساتھ معاہدوں کا وزیراعظم عمران خان کو علم تھا،جو وزرا یہ کہہ رہے ہیں کہ وزیراعظم کو ٹی ایل پی سے معاہدے کا علم نہیں تھا وہ جھوٹ بول رہے ہیں۔نور الحق قادری نے کہا کہ میری کیا مجال ہے کہ میں وزیراعظم کو بتائے بغیر کوئی معاہدہ کروں۔انہوں نے کہا کہ 12 رکنی کمیٹی کالعدم تنظیم کے رہنماﺅں اور حکومت سے رابطے رکھے گی۔وزیر مذہبی امور نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان ہر بحران سے نکلنا جانتے ہیں، وزیراعظم کی باڈی لینگویج میں ہمیشہ سکون ہوتا ہے، وزیراعظم پر امید ہیں جلد کوئی راستہ نکلے گا، رٹ کی بحالی کے لئے ریاست کا اپنا موقف ہے، پولیس کے شہدا کے ساتھ ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ما رچ کی آج رات واپسی صبح سعد رضوی کی رہائی،وزیراعظم سے علما ملاقات کی اندرونی کہانی