تیزگام حادثے کو ایک سال مکمل

31 Oct, 2020 | 05:20 PM

Malik Sultan Awan

(سعید احمد سعید) تیزگام حادثے کو ایک سال ہوگیا معمہ تاحال حل نہ ہو سکا، ایف جی آئی آر تحقیقات، پنجاب فرانزک رپورٹ اور اے جی ایم کمٹی کی انکوائری رپورٹ کے باوجود حقائق سامنے نہ آ سکے، وزارت ریلوے تین مختلف رپورٹس کے بعد بھی تیزگام حادثے کی گتھی نہ سلجھا سکی، حادثے میں جاں بحق افراد کے ورثاء  انصاف کے متلاشی ہیں۔ 
تیزگام حادثے کو ایک سال ہوگیا معمہ تاحال حل نہ ہو سکا۔ایف جی آئی آر تحقیقات، پنجاب فرانزک رپورٹ اور اے جی ایم کمٹی کی انکوائری رپورٹ کے باوجود حقائق سامنے نہ آ سکے۔ تین مختلف رپورٹس کے بعد بھی تیزگام حادثے کی گتھی نہ سلجھ سکی۔ تینوں رپورٹس چیئرمین ریلوے کو ارسال بھی کی جا چکیں ہیں۔

حادثے کے حقائق جاننے کے لیے ریلوے تاریخ میں پہلی بار ایف جی آئی آر کی انکوائری کو چیلنج کیا گیا۔ریلوے حکام کی جانب سے 70سے زائد افراد کی موت کا ذمہ دار تلاش نہ کیا جا سکا۔پارلیمانی کمیٹی کی جواب طلبی بھی نہ کام آ سکی۔انکوائری رپورٹس متنازعہ ہونے کے باوجود بیشتر افسران و ملازمین تاحال معطل ہیں، جن میں ڈی سی او کراچی ڈاکٹر جنید، اے ٹی او سکھر محمد راشد سمیت ریلوے پولیس کے افسران و ملازمین شامل ہیں۔ ریلوے انتظامیہ کی عدم دلچسپی کے باعث 70سے زائد جاں بحق افراد کے ورثاء تاحال انصاف کے متلاشی ہیں۔

مزیدخبریں