حمزہ شہباز کو عدالت پیش نہ کرنا سی سی پی او سمیت دیگر افسران کو مہنگا پڑ گیا

31 Oct, 2020 | 04:28 PM

Sughra Afzal
Read more!

(شاہین عتیق) احتساب عدالت نے رمضان شوگر مل کیس کی سماعت10 نومبر تک ملتوی کرتے ہوئے حمزہ شہباز کو پیش نہ کرنے پر سیکرٹری ہوم ڈیپارٹمنٹ، جیل سپرنٹنڈنٹ کوٹ لکھپت، آئی جی پنجاب جیل خانہ جات، ایس پی ہیڈ کوارٹر اور سی سی پی او کو شوکاز نوٹس جاری کر دیا۔

تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت کےجج امجد نذیر چودھری نے رمضان شوگر مل کیس کی سماعت کی، سماعت شروع ہوئی تو جج نے استفسار کیا کہ حمزہ شہباز کہاں ہیں؟ جیل کے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ اسامہ نے جواب دیا کہ جیل بکتر بند گاڑی بھجوائی تھی لیکن حمزہ شہباز نے اس میں جانے سے انکار کر دیا، حمزہ شہباز پرائیویٹ گاڑی میں جانا چاہتا ہے، پرائیویٹ گاڑی میں لانا سکیورٹی رسک ہے کیسےلایا جایا۔

جس پر عدالت نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آگے آپ مجھ سے پوچھ کر لاتے تھے، مجھے ہر حال میں ملزم چاہیے۔عدالت نے کارروائی تھوڑی دیر کے لیے روک دی بعد میں کافی انتظار پر حمزہ شہباز کو پیش نہ کرنے پر عدالت نے سیکرٹری ہوم ڈیپارٹمنٹ، سپرنٹنڈنٹ سنٹرل جیل کوٹ لکھپت، آئی جی جیل خانہ جات، ایس پی ہیڈ کوارٹر اور سی سی پی کو سکیشن 16 کے تحت شوکاز نوٹس جاری کرتے ہوئے تمام افسران کو ذاتی طور پر 10 نومبر کو طلب کر لیا۔

واضح رہے کہ عدالت کی جانب سے شہباز شریف کو حاضری سے استثنیٰ دیا گیا ہے، ریفرنس میں نیب کی جانب سے الزام عائد کیا گیا ہے کہ شہباز شریف، سلمان و حمزہ شہباز نے سرکاری وسائل استعمال کرتے ہوئے اپنی ذاتی ملکیتی شوگر ملز کو فائدہ پہنچایا۔

مزیدخبریں