علی اکبر: مسلم لیگ کے رہنما رانا ثناءاللہ نے کہا اگر سردار ایاز صادق نے کوئی بات غلط کی تھی تو اسپیکر نے کارروائی سے حضف کیوں نہیں کرویا ۔ایاز صادق کی تقریر کو توڑ موڑ پیش کیا گیا ,معاملات سنگین ہے چیف جسٹس پاکستان اور آرمی چیف اس کا نوٹس لے.
احتساب عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رانا ثناءاللہ کا کہنا تھا کہ حکومت کی ناقص پالیسیوں کے باعث آٹا اور چینی کے معاملے پر عوام کی جیبوں پر ڈاکہ مارا گیا ۔حکومت مہنگائی کم کرنے اور عوام کو ریلیف فراہم کرنے کی بجائے اپوزیشن کے ساتھ انتقامی کارروائیاں کر رہی ہے.
رانا ثناءاللہ کا کہنا تھا کہ وزیراعظم اجلاسوں میں بیٹھ کر کہتے ہیں میں انہیں نہیں چھوڑوں گا جیلوں میں ڈالوں گا مسلم لیگ پنجاب کے صدر نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ اپوزیشن کو غدار قرار کرنے کی روش ٹھیک نہیں اگر ایوانوں میں بھارتی میڈیا کا بیانیہ اپنانا ہے تو دشمنوں کی ضرورت نہیں ہے انہوں نے کہا رانا ثناءاللہ کا کہنا تھا کہ عمران خان کے ترجمان اپوزیشن کو برا بھلا کہنے پر لگے ہوئے ہیں جو سب سے زیادہ برا بھلا کہتا ہے اس کی تعریف کی جاتی ہیں.