تیزگام ایکسپریس میں خوفناک آتشزدگی, کئی گھروں میں صف ماتم بچھ گئی

31 Oct, 2019 | 11:55 AM

Shazia Bashir
Read more!

سٹی42:  کراچی سے راولپنڈی جانے والی تیزگام ایکسپریس میں خوفناک آتشزدگی. آگ نےاکانومی کلاس کی 2اوربزنس کلاس کی ایک بوگی کو لپیٹ میں لیا.حادثے کے نتیجے میں 71 افراد  جاں بحق اور 39 سے زائد زخمی ہوگئے .حادثے  نے کئی گھروں میں صف ماتم بچھادی۔

تفصیلات کے مطابق لیاقت پور کے علاقے چک نمبر6 کے قریب  کراچی سے  لاہور جانیوالی تیزگام ٹرین میں آگ بھڑک اٹھی.  بوگیوں میں آگ لگنے سے 62 افرادجاں بحق جبکہ 32سے زائد افردا زخمی ہوگئے،آگ لگنے سے تین بوگیاں جل کر راکھ ہوگئیں. جلتی ٹرین 2کلومیٹر تک چلتی رہی۔

 ضلع بھر امدادی ٹیمیں جاۓ حادثہ پر روانہ  ہوگئیں۔ امدادی ٹیموں نے آگ پر قابو پالیا کولنگ کا عمل جاری ہے۔  پاک فوج کے جوان بھی  تیز گام ٹرین حادثے کے مقام پر پہنچ گئے،  آئی ایس پی آر کے مطابق  پاک فوج کے جوان سول انتظامیہ کے ساتھ مل کر امدادی کاررائیوں میں حصہ لے رہے ہیں۔   پاک فوج کے ڈاکٹرز اورپیرا میڈیکس اسٹاف بھی امداد ی کارراوئیوں میں مصروف،آرمی ایویشن کاہیلی کاپٹر بھی جائے حادثہ پہنچ گیا،  آرمی ہیلی کاپٹر کے ذریعے زخمیوں کو اسپتال منتقل کیاجارہا ہے۔   جاں بحق افراد کی لاشیں ٹریک کے ساتھ جگہ جگہ سے ملیں،کئی لاشیں ناقابل شناخت ہیں جبکہ ہلاکتیں مزید ہونے کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے۔

ریلوے حکام کے مطابق ٹرین میں  تبلیغی جماعت کے افراد سوار تھے، بکنگ ایک ہی نام سے ہونے کا انکشاف بھی کیا گیا ہے۔ امیرحسین نے حیدرآباد اسٹیشن سے بکنگ کرائی تھی۔ ٹرین میں اکانومی کلاس کی دو اور بزنس کلاس کی ایک بوگی میں آگ لگی تھی۔ اکانومی کے دونوں ڈبوں میں 156 مسافر سوار تھے ۔50 سے زائدافراد بزنس کلاس کے ڈبے میں سوار تھے۔ 

وزیرریلوے  شیخ رشید احمد نے واقعہ پر افسوس کرتے ہوئے کہا کہ مسافروں کے دو سلینڈر پھٹنے کے باعث بوگیوں میں آگ لگی اور زیادہ تر ہلاکتیں مسافروں کے چلتی ٹرین سے چھلانگ لگانے کی وجہ سے ہوئیں۔انھوں نے تمام تر ذمہ داری مسافروں پر ڈالتے ہوئے کہا کہ اس واقعے میں ریلوے کی غلطی نہیں بلکہ مسافروں کی غلطی ہے، مسافروں نے ناشتہ بنانے کے لیے سلنڈر جلایا جس کے بعد چلتی ٹرین میں آگ لگ گئی۔انھوں نے مزید کہا مسافر ٹرین میں سلنڈر کیسے لے کر پہنچے اس کی تحقیقات کی جائے گی، وزیر ریلوے نے کہا کہ ٹریک کو 2گھنٹے تک مکمل بحال کردیا جائے گا۔

واقعے کے بعد اپ لائن پہ ٹرین آپریشن معطل ہے، سرسید ایکسپریس، ملت ایکسپریس اور بہاؤالدین ذکریا ایکسپریس کو مختلف ریلوے سٹیشنوں پہ روک لیا گیا۔  کراچی سے راولپنڈی جانے والی ٹرین سر سید ایکسپریس کو خانپور ریلوے سٹیشن روک لیا گیا۔  کراچی سے ملتان جانے والی ٹرین بہاولدین ذکریا ایکسپریس کو بھی خانپور سٹیشن پہ روک لیا گیا۔  کراچی سے ملکوال آنے والی ٹرین ملت ایکسپریس کو فیروزہ کے قریب روک لیا گیا۔ریلوے حکام کے مطابق اپ ٹریک پہ آگ لگی بوگیوں کو ہٹانے کا کام شروع کر دیا۔
 

مزیدخبریں