پاکستان کرکٹ بورڈ نے بڑا یوٹرن لے لیا

31 Oct, 2018 | 10:58 AM

Sughra Afzal

(حافظ شہبازعلی) پاکستان کرکٹ بورڈ کا یوٹرن، جسٹس قیوم رپورٹ کو مکمل اور جامع قراردے دیا، جسٹس قیوم نے بڑی محنت سے رپورٹ تیار کی جس کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔

سٹی 42 کے مطابق چیئرمین پی سی بی نے اپنی پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ جسٹس قیوم نے اپنی رپورٹ دینے کے بعد بہتری کی تجاویز نہیں دی تھیں۔ کرکٹ بورڈ نے میچ فکسنگ کے حوالے سے جسٹس (ر)قیوم کے بیان پر میڈیا میں جاری بیانات کو مفروضہ قرار دیدیا۔

پی سی بی کی جانب سے جاری اعلامیہ کے مطابق ذرائع ابلاغ کی طرف سے پیدا ہونے والے مفروضے میں کوئی حقیقت نہیں ہے لہٰذا پی سی بی اس بیان کو مسترد کرتا ہے۔

ترجمان پی سی بی کے مطابق بورڈ میچ فکسنگ کے حوالے سے جسٹس قیوم کے کام کو نہ صرف تسلیم کرتا ہے بلکہ یہ قابل تحسین بھی ہے۔ مخصوص لابی کی جانب سے جاری اس حوالے سے خبروں کو مسترد کرتا ہے۔ جسٹس ملک قیوم نے میچ فکسنگ انکوائری میں بہت اچھا کام کیا جو قابل قدر ہے۔

ترجمان کا یہ بھی کہنا تھا کہ جسٹس قیوم کمیشن کی رپورٹ نے وسیم اکرم کو کرکٹ بہتر بنانے کے لئے اور پی سی بی کے لئے کام کرنے سے انکار نہیں کیا، سابق کپتان نے اپنی ریٹائرمنٹ کے بعد سے دنیا بھر میں کرکٹ کے مبصر، کوچ اور سرپرست کی حیثیت سے ایک شہرت قائم کی ہے۔انہوں نے پی سی بی اور دیگر بورڈز کے ساتھ خاص طور پر پاکستان کے فاسٹ باﺅلنگ کے کیمپوں میں کئی مواقع پر بھی کام کیا ہے۔

 ترجمان کے مطابق پی سی بی کی کرکٹ کمیٹی ایک ایڈوئزری کمیٹی ہے جو ملک کی کرکٹ کی بہتری کے لئے سفارشات دے گی اور تمام ارکان نے مل کر کام کرنے کا عزم کیا ۔کرکٹ کمیٹی کے تقرر کا مقصد مختلف سطحوں پر کھیل کے معیار کو بہتر بنانا ہے۔

 ترجمان کا کہنا تھا کہ پی سی بی میچ فکسنگ کے خلاف زیرو ٹالیرنس پالیسی پر یقین رکھتی ہے اور پی سی بی اپنے اینٹی کرپشن یونٹ کی مدد سے کھلاڑیوں، آفیشلز اور ہر طرح کی کرکٹ پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے۔

مزیدخبریں