سٹی42: وزیراعظم شہباز شریف نے انسداد تمباکو نوشی کے عالمی دن کے موقع پر اپنے خصوصی پیغام میں کہا ہے کہ انسداد تمباکو نوشی کا عالمی دن ہم سب کے لئے صحت عامہ پر تمباکو نوشی کے تباہ کن اثرات سے نمٹنے کے حوالے سے مشترکہ کوششوں سے متعلق ایک یاددہانی ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ انسداد تمباکو نوشی کے عالمی دن کا اس سال کا موضوع "تمباکو کی صنعت کے اثرات سے بچوں کا تحفظ" ہے جو کہ تمباکو نوشی میں کمی کو یقینی بنا کر ہماری آنے والی نسلوں کے تحفظ فراہم کرنے پر مرکوز ہے۔
تمباکو نوشی نہ صرف ان افراد کی صحت پر اثر انداز ہوتا ہے جو اسے استعمال کرتے ہیں بلکہ تمباکو نوشی کرنے والوں کے قریبی لوگوں کی صحت کے لئے بھی نقصان دہ ہے۔
پاکستان کا شمار دنیا کے ان پندرہ ممالک میں ہوتا ہے، جہاں ایک بڑی تعداد میں لوگ تمباکو نوشی سے متاثر ہیں اور تمباکو نوشی کے باعث کینسر، قلبی امراض، ذیابیطس اور سانس کی دائمی بیماریوں میں مبتلا ہو رہے ہیں۔
وزیر اعظم نے بتایا کہ حکومت نے تمباکو کے استعمال کو روکنے کے لیے سخت اقدامات کیے ہیں جن میں سگریٹ کے ڈبوں پر تمباکو نوشی کے صحت پر مضر اثرات کے سے مثعلق وارننگز لگانا، کھلے سگریٹوں کی فروخت پر پابندی، پوائنٹ آف سیل پر سگریٹ کے اشتہارات پر پابندی اور تمباکو پر ٹیکس میں اضافہ شامل ہے۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ پاکستان سے تمباکو نوشی کے مکمل خاتمے کے لئے تمباکو کی پیداوار اور استعمال دونوں کو کم کرنا ہوگا۔ اس حوالے سے تمباکو کے استعمال کی حوصلہ شکنی کے لیے سگریٹ پر ہم نے ٹیکس کو 150 فیصد تک بڑھایا دیا ہے ۔ مزید برآں، تمباکو اور سگریٹ کی ہر قسم کی تشہیر بشمول قومی ٹی وی، ریڈیو، پرنٹ میڈیا، بل بورڈز، پوائنٹ آف سیل ایڈورٹائزنگ ممنوع ہے۔ سگریٹ کمپنیوں کی اسپانسر شپ اور اس طرح کی اسپانسر شپ کی تشہیر پر بھی پابندیاں عائد ہیں۔
انہوں نے کہا، میں سول سوسائٹی، پیشہ ورانہ انجمنوں، غیر سرکاری تنظیموں اور میڈیا سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ ہمارے معاشرے سے اس لعنت کے خاتمے کے لیے ہماری قومی کوششوں میں تعاون کریں۔ تمباکو نوشی کو مسترد کر کے ہم ایک صحت مند اور زیادہ خوشحال پاکستان کی بنیاد رکھ سکتے ہیں۔
وزیراعظم شہباز شریف نے عوام کو دعوت دی کہ آئیے "سگریٹ نوشی کو نہ" کہنے کا عزم کریں اور تمباکو سے پاک پاکستان کی تعمیر کے لیے مل کر کام کریں۔