ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق مقبوضہ کشمیر کا فیصلہ ہونا چا ہئے، امیر مقام

 اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق مقبوضہ کشمیر کا فیصلہ ہونا چا ہئے، امیر مقام
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ویب ڈیسک : وفاقی وزیر برائے امور کشمیر انجینئر امیر مقام کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم پاکستان  شہباز شریف نے عوامی ایکشن کمیٹی کے کشمیریوں کے لئے مطالبات ایک روز میں پورے کر دیئے ۔ 

وفاقی وزیر برائے امور کشمیر انجینئر امیر مقام نے مظفرآباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق مقبوضہ کشمیر کا فیصلہ ہونا چا ہئے،   کشمیری بارڈر پر دفاع حصار بنے ہوئے ہیں اور پاکستان کو محفوظ رکھا ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عوامی ایکشن کمیٹی کے احتجاج کے دوران پر تشدد واقعات پرہمیں  افسوس ہے۔ وزیر اعظم پاکستان  شہباز شریف نے عوامی ایکشن کمیٹی کے کشمیریوں کے لئے مطالبات ایک روز میں پورے کر دیئے ، شہبا ز شریف کی قیادت میں ہم کشمیر پر ہی بات کرتے ہیں۔  نواز شریف کے دور میں جو ترقیاتی منصوبہ جات ہم نے شروع کئے تھے ان کی حکومت ختم ہوتے ہی روک دئیے گئے تھے،   اب دوبارہ ہماری حکومت آئی ئے تو وہ سارے منصوبے دوبارہ شروع کر دیئے گے ۔ 

انہوں نے کہا کہ اس سال پاکستان نے آزاد کشمیر  کو بجٹ میں ستر ارب دئیے اور نئے مالی سال میں ایک سو پانچ ارب روپے دے رہے ہیں۔  ترقیاتی فنڈز میں اس سال پچیس ارب دئیے تھے اور نیے مالی سال میں اکتالیس ارب دئیے  جا رہے ہیں۔ پانچ اگست 2019 انڈیا نے کشمیر کی حثیت کو تبدیل کیا، اس وقت یہاں  اس شخص (عمران خان)  کی حکومت تھی۔  نو مئی کے واقعات میں کشمیر والے اس کا حصہ نہیں بنے اس پر ہم کشمیریوں کے شکر گزار ہیں۔ اگر یہ لوگ کور کمانڈر کے گھر میں جی ایچ کیو میں داخل ہو جاتے تو کتنی لاشیں گرتی اور پاکستان کی بقا کو خطرےمیں  ڈالا گیا۔ 

وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ کینیا میں  ایک صحافی کا قتل ہوا وہ کہتا تھا کہ افواج پاکستان نے مارا ۔ سوشل میڈیا پر جو کچھ ہو رہا ہے نا قابل قبول ہے۔ اس کو جیل میں جو مراعات حاصل ہیں وہ گیسٹ ہاوس میں بھی نہیں ملتیں۔ کے پی میں ایک چیف منسٹر بڑی بڑی باتیں کرتا ہے اور دوسرے روز کہتا ہے ہمارے ساتھ ساتھ ملاقات کر لیں، اس کی سوچ ہے کہ میں نہ ہو ں تو پاکستان بھی نہ ہو ۔ 

ان کا کہنا تھا کہ مانسہرہ ،مظفرآباد، میرپور ایکسپریس وے پر کام شروع ہورہا ہے اسی دور میں ہم اسے مکمل کریں گے۔  تھری ایم ایک سو ترپن کلو میٹر سڑک ہزارہ موٹر وے سے منسلک ہوگی اور سیاحوں کو ایک شارٹ روٹ ملے گا ۔