وزیرِ اعظم شہباز شریف کیخلاف توہینِ عدالت کی درخواست قابلِ سماعت ہونے پر دلائل طلب

31 May, 2024 | 04:09 PM

Ansa Awais

ملک اشرف : وزیر اعظم میاں محمد شہباز شریف کی جانب سے ججز کے بارے میں کالی بھیڑوں کے بیان کا معاملہ , لاہور ہائیکورٹ نے وزیر اعظم میاں محمد شہباز شریف کے خلاف توہین عدالت کی درخواست  پرایڈیشنل اٹارنی جنرل  کو آئندہ سماعت پر درخواست کے قابل سماعت ہونے کے حوالے سے عدالتی معاونت  کی ہدایت  کردی۔

جسٹس محمد وحید خان  نے اشباء کامران  کی درخواست پر سماعت کی ،درخواست گزار خاتون اشباء کامران  ذاتی حیثیت میں عدالت میں پیش ہوئیں  ، ایڈیشنل اٹارنی جنرل نصراحمد ، اسٹنٹ اٹارنی جنرل چوہدری نصیر احمد عدالت میں پیش ہونے ، درخواست گزار خاتون نے میاں شہباز شریف کے خلاف توہین عدالت کی درخواست میں موقف اختیار کیا کہ ایگزیکٹو کے عہدے پر بیٹھے ہوئے اس طرح کی آواز اٹھائیں گے تو عوام کدھر جائیں گے،  ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا یہ بیان گزشتہ روز تمام اخبارات میں چھپ چکا ہے، اور اس کی وضاحت بھی دی جاچکی ہے، اس پر گزشتہ روز سپریم کورٹ کے ججز نے بھی ریمارکس دئیے تھے ، جسٹس  محمد وحید خان نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ کیا آپ کے پاس ججز کے ریمارکس بارے عدالتی آرڈر موجود ہے، ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے جواب دیا کہ سپریم کورٹ کے ججز کے ریمارکس کے متعلق آرڈر میرے پاس نہیں ،  فاضل جج نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل  سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا اگر ہوسکے تو آئندہ سماعت پر سپریم کورٹ کے ججز کا آرڈر بھی پیش کریں ، آپ آئندہ سماعت پر درخواست کے قابل سماعت ہونے کے متعلق عدالت کی معاونت کریں ،  درخواست میں وفاق کو بذریعہ پرنسپل سیکرٹری ٹو وزیر اعظم فریق بنایا گیا ہے،خاتون اشباء کامران نے وزیر اعظم شہباز شریف کے خلاف توہین عدالت کی درخواست دائر کی ہے، درخواست گزار کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف نے ججز کے حوالے سے کالی بھیڑوں کا بیان دیا  ، درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ میاں محمد شہباز شریف کے خلاف توہین عدالت کی کاروائی کی جائے ، عدالت نے کیس کی سماعت دو ہفتوں کے لئے ملتوی کردی۔

مزیدخبریں