ویب ڈیسک: صوبائی وزیر اطلاعات عامر میر نے 9 مئی کی تخریب کاری میں ملوث خواتین کے اعدادوشمار جاری کر دیے، پولیس کو مطلوب 300 خواتین میں سے کل 46 خواتین گرفتار ہوئیں. گرفتار 46 خواتین میں سے اب تک 29 ضمانت پر رہا ہو چکی ہیں۔
عامر میر نے بتایا کہ شناخت پریڈ کیلئے جیل میں موجود خواتین کی تعداد صرف 17 ہے۔ قانون کے مطابق ان خواتین کی شناخت پریڈ ہونے سے پہلے ملاقات ممکن نہیں۔تمام گرفتار ملزمان کے لیے پاکستانی قوانین کا اطلاق ایک جیسا ہے۔ قانون کے مطابق نہ تو کسی سے زیادتی ہوگی اور نہ ہی کسی کو کوئی رعایت ملے گی۔
نگراں وزیر اطلاعات نے بتایا کہ گرفتار ملزمان کی شناختی پریڈ کا طریقہ کار بھی قانون میں درج ہے۔ قانون کے مطابق ملزم کو شناخت سے پہلے گواہ یا کسی اور کو دیکھنے کی اجازت نہیں۔ شناخت سے پہلے ملزم کی کسی بھی شخص سے ملاقات نہیں کروائی جاتی۔ چہرے کو چھپانے جیسے قانونی تقاضوں کو پورا کرنے میں ناکامی پراسیکیوشن کی ناکامی کا باعث بن سکتی ہے۔
عامر میر نے کہا کہ ایک نام نہاد سیاسی جماعت پوائنٹ سکورنگ کے لئے خواتین کی تعداد کو بڑھا چڑھا کر پیش کر رہی ہے۔