ویب ڈیسک: قومی احتساب بیورو (نیب) ترمیمی ایکٹ 2023 کا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا جس کے بعد نیا قانون نافذ العمل ہوگیا۔
ترمیم کے بعد نیب کے چیئرمین کے اختیارات میں اضافہ ہوگیا اور وہ کسی کیس اور انویسٹی گیشن کو ٹھوس شواہد دستیاب نہ ہونے کی وجہ سےبند کرسکیں گے۔ ترمیم کے بعد نیب کے چئیرمین کو اختیار حاصل ہو گیا ہے کہ وہ نیب کےسیکشن 5 کے برعکس بننے والےکرپشن کیسز بند کر سکیں گے،اب چیئرمین نیب مقدمات کو دیگر متعلقہ اداروں کو بھی بھجوا سکیں گے۔
قانون کے مطابق کوئی کیس بند کرنے کے لئے چیئرمین نیب کی جانب سے احتساب عدالت کو اپنے مؤقف سے آگاہ کیا جائے گا۔ چیئرمین کی عدم موجودگی میں ڈپٹی چیئرمین قائم مقام چئیرمین کی حیثیت سے کام کریں گے جبکہ ڈپٹی چیئرمین کے بھی دستیاب نہ ہونے پر حکومت سینئر نیب افسر کو قائم مقام چیئرمین مقرر کرسکے گی۔
واضح رہے کہ صدر عارف علوی نےاس قانون پر دوسری بار بھی دستخط سے انکار کردیا تھا ۔ جس کے 10 دن بعد بل خود بخود قانون بن کر نافذ العمل ہوگیا۔ 15مئی کو پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں یہ ترمیمی بل پاس کیا گیا تھا۔