علی رامے : پنجاب میں سابقہ دور حکومت میں غیر قانونی خریداری اور اضافی ادائیگیوں میں مالی بے ضابطگیاں پکڑی گئیں, سابقہ دور حکومت کے مالی سال 21-22 میں 40 ارب روپے کی مالی بے ضابطگیاں رپورٹ ہوئیں ۔
پنجاب میں سابقہ دور حکومت میں سرکاری محکموں میں خریداری کے نام کروڑوں روپے کی مالی بے ضابطگیاں رپورٹ ہوئیں ہیں۔جس پر آڈیٹر جنرل آف پاکستان نے پنجاب میں اضافی ادائیگیوں اور خریداری پر 100 سے آڈٹ پیرا لگا دئیے ہیں اور رپورٹ میں کہا ہے کہ خزانے کو 40 ارب روپے کا نقصان پہنچایا گیا ہے ۔رپورٹ کے مطابق صوبائی محکموں نے خریداری کے عمل میں پیپرا قوانین کو نظر انداز کیا ۔جبکہ خریداری میں کنٹریکٹر کو ٹیکس سے چھوٹ دیکر بھی خزانے کو نقصان پہنچایا گیا۔اور اعلی حکام کی منظوری کے بغیر اضافی ادائیگیاں کرکے مالی وسائل کا بے دریغ استعمال کیا گیا۔