ویب ڈیسک: ایلون مسک نے اکتوبر 2022 میں 44 ارب ڈالرز میں سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹوئٹر کو خریدا تھا۔
اب 7 ماہ بعد ٹوئٹر کی مالیت 67 فیصد تک گھٹ چکی ہے۔یہ دعویٰ ایک مالیاتی سروسز فراہم کرنے والی کمپنی Fidelity کی جانب سے کیا گیا جس نے حال ہی میں ٹوئٹر کمپنی کی قیمت کا تخمینہ لگایا۔اس سے قبل مارچ 2023 میں ایلون مسک نے بھی تسلیم کیا تھا کہ ٹوئٹر کی مالیت 50 فیصد سے بھی زیادہ گھٹ کر لگ بھگ 20 ارب ڈالرز تک پہنچ گئی ہے۔یہ ابھی واضح نہیں کہ Fidelity نے ٹوئٹر کی قدر کا نیا تخمینہ کن تفصیلات کو مدنظر رکھتے ہوئے لگایا۔اس کمپنی نے نومبر 2022 میں ٹوئٹر کی مالیت میں 44 فیصد کمی کو رپورٹ کیا تھا، جس کے بعد دسمبر اور فروری میں مزید کمی کے بارے میں بتایا۔ ایلون مسک کی ملکیت میں جانے کے بعد ٹوئٹر کو مالی مشکلات کا سامنا ہے اور اس کمپنی نے 13 ارب ڈالرز کا قرضہ بھی ادا کرنا ہے۔
کمپنی کو اشتہارات کی مد میں ہونے والی آمدنی میں 50 فیصد سے زیادہ کمی آئی ہے۔Fidelity کے تخمینے کے مطابق 44 ارب ڈالرز میں فروخت ہونے والے سوشل میڈیا پلیٹ فارم کی مالیت 7 ماہ بعد محض 8.8 ارب ڈالرز رہ گئی ہے۔ٹوئٹر کو جیسی بھی مالی مشکلات کا سامنا ہو مگر ایلون مسک کی ذاتی دولت میں رواں سال کے دوران اب تک 53 ارب ڈالرز سے زیادہ کا اضافہ ہوا ہے۔