سٹی 42: پنجاب کسان تنظیموں کی لاہور پریس کلب میں مشترکہ پریس کانفرنس، کسان حکومتی کی پالیسیوں پر رو پڑے۔ ہاتھ جوڑ کر حکومت سے کسان دوست پالیسی مرتب کرنے کی اپیل بھی کردی۔
کسان بچاﺅ تحریک، آل پاکستان کسان فاﺅنڈیشن اور پاکستان کسان بورڈ کے عہدیداران کی شوگر فیکٹریز کنٹرول ایکٹ میں کسان دشمن ترامیم کے حوالے سے پریس کانفرنس کی، اس موقع پر کسان حکومت کی جانب سے کسان مخالف پالیسیوں پر رو پڑے، چیئرمین کسان بچاؤ تحریک چوہدری یسین کا کہنا تھا کہ ملک بھر میں کسانوں کے ساتھ ظلم ہو رہا ہے۔
چار مئی کو پنجاب اسمبلی کسان دشمن قانون پاس کیا گیا ہم اس ایکٹ کی مذمت کرتے ہیں، پچھلے سال کسانوں نے 1400من گندم بیچی عوام کو دو ہزار سے بھی مہنگی ملی، کسانوں کی خواہش ہے عوام عوام کو ایک ہزار روپے گندم ملے۔کسان کی محنت اور خون پسینے سے فصل تیار ہوتی ہے لیکن گندم اور شوگر مافیا سارا پیسہ لوٹ لیتا ہے محنت کسان کرتا ہے اور پیسہ مافیا بنا لیتا ہے۔
پنجاب اسمبلی میں شوگر مل مالکان کو ریلیف دیا گیا جبکہ کسانوں کے خلاف سازش کی گئی۔کسانوں کو زرعی مشینری کھادیں زرعی ادویات بیج اور ڈیزل،بجلی ہر شے مہنگی ملتی ہے۔ کسان کو اپنے ہی گنے سے گڑ بنانے سے روک دیا گیا، شوگر مل مالکان نے چینی سے اربوں روپے کما لیے۔ شوگر مل مافیا کسانوں کو لوٹ رہا ہے لیکن ان کو لگام ڈالنے والا کوئی نہیں ہے ۔تمام کسانوں کا ایک ہی مطالبہ ہے پنجاب حکومت کسان دشمن پالیسی واپس لے۔اگر ہمارے بات نہ مانی گئی تو پنجاب اسمبلی کا گھیراؤ کریں گے۔