ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور نارووال روڈ کی عدم تعمیر، سیکرٹری پی اینڈڈی کو توہین عدالت کا نوٹس جاری

narowal lahore road bad condition
کیپشن: narowal lahore road bad condition
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

سٹی42:لاہور ہائیکورٹ، لاہور نارووال روڈ کی عدم تعمیر کیخلاف درخواست پر سماعت، وفاقی سیکرٹری کمیونی کیشن، سیکرٹری پی اینڈڈی  سمیت 7 کو توہین عدالت کا نوٹس جاری۔

لاہور نارووال روڈ کی عدم تعمیر  پرلاہورہائیکورٹ نےوفاقی سیکرٹری کمیونی کیشن،سیکرٹری پی اینڈڈی سمیت7 کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کر دیا ۔عدالت نے کیس کی مزید سماعت 2 جون تک ملتوی کر دی۔ چیف جسٹس  لاہورہائیکورٹ نےریمارکس دیئے کہ  وفاقی حکومت اور صوبائی حکومت نارووال روڈ کی تعمیر پر چھپن چھپائی کھیل رہی ہے،  ان لوگوں نے تماشا بنا دیا ہے، 4 دن بعد ان پر فرد جرم عائد کروں گا، گرو نانک کی 5 سو سالہ تقریبات 2022 میں ہونے جا رہی ہیں،دنیا بھر سے لاکھوں زائرین تقریبات میں شرکت کیلئے کرتار پور آ رہے ہیں،  بہترین کوششوں کے باوجود حکومت اس معاملے کو سنجیدگی سے نہیں لے رہی،چیف جسٹس  لاہورہائیکورٹ نےریمارکس دیئےکہ ٹیپو سلطان نے کہا تھا کہ شیر کی ایک دن کی زندگی بڑی ہوتی ہے، ایک سال سے تماشا بنایا ہوا ہے۔

چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس محمد قاسم خان نے شکرگڑھ بار ایسوسی ایشن کی درخواست پر سماعت کی، درخواستگزار کی طرف سے صفدر شاہین پیرزادہ ایڈووکیٹ پیش ہوئے،وفاقی حکومت کی طرف سے ڈپٹی اٹارنی جنرل اسد علی باجوہ ،وفاقی سیکرٹری پلاننگ حامد یعقوب شیخ اور سیکرٹری پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ بورڈ پنجاب پیش ہوئے،چیف جسٹس  لاہورہائیکورٹ نےریمارکس دیئےکہ  پنجاب حکومت نے کہا کہ وہ بری الذمہ ہے، آپ کہتے ہیں کہ ہمارا کام نہیں ہے تو کون ذمہ دار ہے؟ چیف جسٹس ابھی یہ کام کس کے کرنے کا ہے؟ 

 ڈپٹی اٹارنی جنرل   نے عدالت کو بتایاکہ بورڈ ابھی تک فیڈرلائزنہیں ہوا،صوبے کا اختیار 10 ارب ہے،محکمے کا اختیار 2 ارب روپے تک کا ہے،روڈ کی تعمیر پر 25 ارب روپے کی لاگت آ رہی ہے، اس لئے اسکو فیڈرلائز کرنے کی ضروت آئے گی، اگر وفاق نے اس معاملے کو دیکھنا ہے تو اس کو پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پروگرام میں شامل کرنا  ہوگا، پنجاب حکومت نے نارووال روڈ کی تعمیر کا منصوبہ ارسال کیا تھا،  پنجاب حکومت نے تئیس منصوبے منظوری کیلئے بھیجے تھے، سیکرٹری پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ بورڈ پنجاب نے عدالت کو آگاہ کیاکہ26 ترقیاتی سکیموں کی تفصیلات وفاقی حکومت کو ارسال کی تھیں،  وزیراعظم کی سربراہی میں نیشنل اکنامک کونسل سے ایسے منصوبے کی منظوری دیتی ہے،

چیف جسٹس  لاہورہائیکورٹ نےریمارکس دیئےکہ  آپ سب فریقین کو توہین عدالت کا نوٹس دینے لگا ہوں، چیف جسٹس کا سرکاری افسران سے مکالمہ  کہ آپ لوگ عدالت کو دھوکہ دینے کی کوشش کر رہے ہیں؟

درخواستگزار  نےمؤقف اختیار کیا کہ لاہور سے نارووال جانے والی سڑک ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے،عرصہ دراز سے لاہور نارووال روڈ کی توسیع کا پراجیکٹ جس کا افتتاح مسلم لیگ ن کے دور میں کیا گیا، درخواستگزار  نے عدالت سے استدعا کی  کہ لاہور نارووال روڈ کی تعمیر کیلئے فنڈز جاری کر کے منصوبہ مکمل کرنے کا حکم دیا جائے۔