طیارہ حادثہ، یو ایچ ایس کی ٹیم نے مزید 4 نعشوں کی شناخت کرلی

31 May, 2020 | 03:30 PM

Sughra Afzal

(مظہر عباس) پی آئی اے طیارہ حادثہ، یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کی ٹیم نے مزید 4 افراد کی نعشیں شناخت کرلیں، شناخت کیے جانے والوں میں تین بچے بھی شامل ہیں، شہید بچوں میں صدیق پولانی، آمنہ وقاص، سید آیدان شامل ہیں،30 سالہ نیلم برکت علی کو بھی ان کے دانتوں کے علاج کے ریکارڈ سے پہچانا گیا۔

یو ایچ ایس ٹیم میں شامل ڈاکٹر ہمایوں تیمور بیگ کا کہنا ہے کہ دانتوں سے شناخت بین الاقوامی طور پر سب سے قابل بھروسہ طریقہ شناخت ہے، حادثات اور آفات میں بری طرح مسخ ہو جانے والی نعشوں کی شناخت کیلئے انٹرپول جیسے ادارے ڈینٹل آڈینٹولوجی پر بھروسہ کرتے ہیں،دانتوں کے ذریعے شناخت میں ڈی این اے کے مقابلے میں بہت کم وقت لگتا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ یو ایچ ایس کی ٹیم اب تک 12 افراد کی نعشیں ڈینٹل ریکارڈ کی مدد سے شناخت کر چکی ہے۔

ڈاکٹر ہمایوں تیمور بیگ کا کہنا تھا کہ وائس چانسلر یو ایچ ایس پروفیسر جاوید اکرم کی ہدایت پر اپنی خدمات پیش کررہے ہیں، سندھ حکومت یا وفاق پر کسی قسم کا مالی بوجھ نہیں ڈالا، ہماری ساری خدمات اپنے لوگوں کیلئے مفت ہیں۔

واضح رہے کہ 22 مئی کو لاہور سے کراچی آنے والا پی آئی اے کا بدقسمت طیارہ لینڈنگ سے چند سیکنڈ قبل گر کر تباہ ہو گیا تھا جس میں 24 نیوز کے سینئرڈائریکٹر پروگرامنگ انصارنقوی  سمیت 97 مسافر شہید ہوئے تھے۔

حکومت کی جانب سے تحقیقات کے لیے مختلف اداروں کے ماہرین پر مشتمل کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جو مختلف زاویوں سے طیارہ حادثے کی تحقیقات کر رہی ہے، فرانس کی ایئربس کمپنی کی 11 رکنی  ٹیم بھی تحقیقات کیلئے پاکستان میں موجود ہ ہے۔

ذرائع کے مطابق فرانس کی ایئربس کمپنی کی ٹیم نے پی آئی طیارہ حادثہ کی تحقیقات مکمل کرلیں تاہم رپورٹ فرانس میں تیار کی جائے گی، جہاز کے فلائٹ ڈیٹا ریکارڈر اور کیبن وائس ریکارڈر کی ڈی کوڈنگ کا عمل 2 جون سے شروع ہو گا جب کہ ایف ڈی آر اور سی وی آر کی ڈی کوڈنگ فرانس کے شہر لی بورگٹ کی ایوی ایشن لیب میں کی جائے گی۔

دوسری جانب ایئر بس کمپنی نے ایوی ایشن ڈویژن اور تحقیقاتی ٹیم سے براہ راست رابطہ کرکے تباہ شدہ جہاز کا وائس اور ڈیٹا ریکارڈر فرانس لے جانے کی اجازت مانگ لی ہے جس پر ایوی ایشن نے آمادگی ظاہر کردی ہے۔

مزیدخبریں