جوہر ٹاؤن (سٹی42) تمباکو نوشی کی عادت میں مبتلا افراد کے کورونا وائرس کا شکار ہونے کے امکانا ت دوسرے لوگوں کی نسبت زیادہ ہو سکتے ہیں، انگلیوں کے ذریعے سگریٹ کو پکڑا اور منہ کو لگایا جاتاہے، اس عمل میں ہاتھوں کے ذریعے وائرس منہ تک پہنچنے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں ، شیشہ ، واٹر پائپس اور حقہ پینے والے اکثر افراد اسے دوسرے لوگوں کے ساتھ مل کر پیتے ہیں اس دوران ایک متاثرہ فرد سے یہ مرض دوسروں کو لگ سکتا ہے۔
تمباکو نوشی پھیپھڑوں کی کارکردگی کوخراب کرتی ہے اور اس سے جڑی بیماریوں کی شدت کو بڑھانے میں مدد دیتی ہے اور کووڈ 19-ایک ایسی بیماری ہے جو پھیپھڑوں پر ہی زیادہ اثر انداز ہوتی ہے،ان خیالات کا اظہار شوکت خانم میموریل کینسر ہسپتال اور ریسرچ سنٹر کے کنسلٹنٹ پلمونولوجسٹ ڈاکٹر فہیم بٹ نے عالمی دن برائے انسدادِ تمباکو نوشی کے موقع پر کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ نوجوانوں کو براہ راست پیغام پہنچانے کیلئے سوشل میڈیا پر انتہائی جامع آگاہی مہم ''جب سگریٹ جلتا ہے تو کینسر پلتا ہے" چلائی جا رہی ہے جس کا مقصد خاص طور پر نوجوانوں کو اس جان لیوا عادت سے محفوظ رکھنا ہے۔
خیال رہے کہ اس سے قبل عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کی جانب سے بھی لوگوں کو خبردار کیا گیا تھا کہ سگریٹ نوشی سے وائرس کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے، وائرس سے بچنے کے لیے لوگوں کو تمباکو نوشی کی عادت کو ترک کرنا ہوگا۔چین میں کیے جانے والے ایک سروے سے یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ سگریٹ نوشی کرنےوالے لوگوں کو کورونا وائرس کا خطرہ عام لوگوں سے 14 فیصد زیادہ ہوتا ہے۔
واضح رہے کہ چین کے شہر ووہان سے جنم لینے والے خطرناک کورونا وائرس کی دنیا بھر میں تباہ کاریاں جاری ہیں، اب تک کورونا وائرس سے پوری دنیا میں 61 لاکھ کے قریب افراد متاثر ہوچکے ہیں جبکہ 3 لاکھ 68 ہزار سے زائد افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں۔
لاک ڈاؤن میں نرمی کے بعد پاکستان میں کورونا وائرس کے حملوں میں تیزی آگئی، گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک میں کورونا سے مزید 78 افراد انتقال کرگئے جس کے بعد اموات کی مجموعی تعداد 1443 ہوگئی جبکہ نئے کیسز سامنے آنے کے بعد مریضوں کی تعداد 68301 تک پہنچ گئی ہے۔