ملک اشرف:آگاہ کیا جائے بچوں سے ود ہولڈنگ ٹیکس کس حیثیت سے وصول کیا جارہا ہے؟ سپریم کورٹ نے پرائیویٹ سکولوں کی فیسوں سے متعلق ہائیکورٹ کے فیصلوں کے خلاف اپیلوں پرحکم امتناعی جاری کرنے کی استدعا مسترد کردی۔ تعلیم کاروبار یا انڈسٹری نہیں بنیادی حق ہے، چیف جسٹس پاکستان کے ریمارکس ۔
اس خبرکو ضرورپڑھیں:چیف جسٹس پاکستان نے اتوار کے روز بھی عدالت لگالی ، سائلین کی فریادیں سنیں
چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی فل بنچ نے سہریم کورٹ لاہور رجسٹری میں سکولوں میں فیسوں میں اضافوں کے خلاف مختلف ہائیکورٹس کے فیصلوں کے خلاف اپیلوں کی سماعت کی، ایڈوکیٹ جنرل پنجاب بھی عدالت میں پیش ہوئیں۔عدالت نے ریمارکس دیئے کہ یہ سنجیدہ معاملہ ہے اس پر از خود نوٹس لینے کے بارے سوچ رہے ہیں۔ بڑے لوگوں نے اسکولز کھول کر والدین کا استحصال شروع کر رکھا ہے، اتنی تنخواہ نہیں جتنی والدین کو فیسیں ادا کرنا پڑتی ہیں، نجی سکول مافیہ نے ملی بھگت کر کے سرکاری اسکولوں کا بیڑا غرق کر دیا ہے۔ عدالت نے اپیلوں کی سماعت کے فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا۔