چیف جسٹس پاکستان کا وزراء، بیوروکریٹس سے گاڑیاں واپس لینے کا حکم

31 May, 2018 | 01:31 PM

Read more!

(سٹی 42) چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار نے بغیر استحقاق رکھی گئی گاڑیاں آج رات 12 بجے تک وزراء، بیوروکریٹس اور دیگر سیاسی شخصیات سے  واپس لینے کا حکم دے دیا، عوام ٹیکس کا پیسہ وزراء کی عیاشی کیلئے نہیں دیتے، چیف جسٹس کے ریمارکس۔

خبر پڑھیں۔۔۔رخصت ہونے سے قبل حکومت کا عوام کو آخری تحفہ

تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں بنچ نے بغیر قواعد گاڑیوں کیخلاف ازخود نوٹس کی سماعت کی، وفاقی کابینہ اور محکموں کے پاس موجود گاڑیوں کی تفصیلات عدالت میں پیش کی گئیں، رپورٹ کے مطابق مجموعی طور پر 105 گاڑیاں وفاقی حکومت اور کابینہ کے زیر استعمال ہیں۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ کسی افسر یا وزیر کو 1800سی سی سے زائد گاڑی رکھنے کا اختیار نہیں، عابد شیرعلی اور کامران مائیکل کے پاس مرسڈیز بینز گاڑیاں ہیں جبکہ مولانافضل الرحمان کے پاس لینڈ کروزر اور 3 ڈبل کیبن گاڑیاں ہیں۔

خبر پڑھنا مت بھولیں۔۔شہباز شریف نگران وزیراعلیٰ پنجاب کیلئے ناصر کھوسہ کے نام پر ڈٹ گئے

 ایڈیشنل اٹارنی جنرل نیئر عباس نے عدالت کومزید بتایا کہ خورشید شاہ کے پاس بلٹ پروف گاڑی ہے، اٹارنی جنرل اشتر اوصاف کے پاس بلٹ پروف گاڑی ہے۔جس پر چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ سابق وزیر زاہد حامد نے کس قانون کے تحت لگژری گاڑی کا استعمال کیا؟عدالت نے سابق وزیر زاہد حامد کو آئندہ سماعت پر طلب کر لیا اور ریمارکس دیئے ہیں کہ عدالت استحقاق نہ رکھنے والے دیگر وزراء اور افسران کو بھی طلب کرے گی، عدالت نے ایڈووکیٹ جنرل پنجاب کو تنبیہ کی کہ انکوائری کرائیں گے، غلط بیانی برداشت نہیں، گاڑیوں سے متعلق درست تفصیلات پیش کی جائیں۔

یہ خبربھی پڑھیں۔۔لارڈ میئر لاہور کرنل ریٹائرڈ مبشر جاوید کو عدالتی پروانہ مل گیا

عدالت نے بغیر استحقاق گاڑیاں رات 12 بجے تک ضبط کرنے کا حکم دے دیا اور کہا ہے کہ بورڈ آف ڈائریکٹرز سے گاڑیوں کے پیسے وصول کریں گے۔

خبر پڑھیئے۔۔۔۔صوبائی وزراء نے تحریک انصاف کو یوٹرن پارٹی قرار دیدیا
  جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ وزیراعظم نے کس اختیار کے تحت گاڑیاں خریدنے کی ہدایت کی؟ عوام ٹیکس کا پیسہ وزراء کی عیاشی کیلئے نہیں دیتے۔

خبر ضرور پڑھیں۔۔۔جنگل کے بادشاہوں کی زندگیاں خطرے میں

عدالت نے کہا ہے کہ جانے والے وزیراعلیٰ پنجاب سے اضافی 2 گاڑیاں واپس لی جائیں، کابینہ تحلیل ہوتے ہی راناثنااللہ و دیگر سے بلٹ پروف گاڑیاں واپس لی جائیں۔ انتخابات میں بلٹ پروف گاڑیاں چلانے کی اجازت نہیں دیں گے، کسی کو بلٹ پروف گاڑی کی ضرورت ہے تو جیب سے خرید لے۔

مزیدخبریں