شہباز شریف نگران وزیراعلیٰ پنجاب کیلئے ناصر کھوسہ کے نام پر ڈٹ گئے

31 May, 2018 | 10:55 AM

Read more!

 (عمر اسلم) تحریک انصاف کے یوٹرن کے بعد وزیر اعلیٰ پنجاب میاں محمد شہباز شریف نگران وزیراعلیٰ کے لئے ناصر کھوسہ کے نام پر ڈٹ گئے۔ شہباز شریف اور اپوزیشن لیڈر میاں محمودالرشید نے مشاورت کے بعد ناصر کھوسہ کے نام کا اعلان کیا تھا۔

یہ خبر پڑھیں۔۔۔تحریک انصاف کا یوٹرن، نگران وزیراعلیٰ پنجاب کا نام واپس لے لیا

ذرائع کے مطابق کابینہ اجلاس میں بھی وزیراعلیٰ نے واضح کیا کہ اپوزیشن کی مشاورت سے ناصر کھوسہ کا نام نگران وزیراعلیٰ کے لئے نامزد کیا گیا۔ اب اس نام سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔شہبازشریف کا کہنا تھا کہ نگران وزیر اعلیٰ پنجاب ناصر کھوسہ ہوں گے۔ اس سلسلے میں گورنر پنجاب رفیق رجوانہ کو سمری بجھوا دی گئی ہے۔

علاوہ ازیں وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہبازشریف کی زیرصدارت صوبائی کابینہ کا آخری اجلاس ہو۔اجلاس میں 56 چھپن کمپنیز کے رہ جانے والے معاملات کی منظوری دی گئی۔ نارا ض صوبائی وزیرعطا مانیکا نے بھی اجلاس میں شرکت کی۔اس موقع پر شہباز شریف نے کہا کہ موجودہ حکومت نے نیک نیتی سے عوام کی خدمت کی ہے۔ اور ہماری کوشش رہی ہے کہ عوامی مسائل کو بہتر انداز میں حل کیا جاسکے۔ عوام کی خدمت کا مشن جاری رکھا۔

خبر پڑھیں۔۔۔صوبائی وزراء نے تحریک انصاف کو یوٹرن پارٹی قرار دیدیا

دریں اثناء وزیر اعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف کی زیرصدارت کابینہ کمیٹی لاہور شہر کو زون کی سطح پر تقسیم کرنے اور ڈپٹی میئرز اور وائس چیئرمینز کو اختیارا ت دینے کی منظوری دے دی۔کابینہ کمیٹی میں ڈپٹی مئیرز کو اختیارات ملنے کی منظوری کے بعد ڈپٹی مئیرز کے پاس بلڈنگ کے نقشہ جات، ترقیاتی کاموں کیلئے فنڈز، سٹریٹ لائٹس، تجاوزات کے خلاف آپریشن ،ٹیکس فیس، وال چاکنگ کا خاتمہ سمیت دیگراختیارات دیئے جائیں گے۔

خبر پڑھنا مت بھولیں۔۔حکومت ختم ہونے میں چند گھنٹے باقی، چیف جسٹس نےوزراء، بیوروکریٹس کو بڑا جھٹکا دیدیا

دوسری طرف ذرائع کا کہنا ہے کہ سابق بیوروکریٹ ناصر محمود کھوسہ نے نگراں وزیراعلیٰ پنجاب کا عہدہ سنبھالنے سے معذرت کرلی ہے،ناصر محمود کھوسہ کا کہنا تھا کہ ان کی نامزدگی واپس لےکر انہیں میڈیا میں متنازع بنا دیا گیا،میرے کیخلاف بے بنیاد پروپیگنڈا کیا گیا، اگر اس منصب کے لیے میرا نام تجویز کرنے سے پہلے مشورہ کرلیا جاتا تو بہتر ہو،سابق چیف سیکریٹری کا کہنا تھا کہ حالیہ پیدا ہونے والے حالات کے تناظر میں وہ نگراں وزیراعلیٰ کاعہدہ نہیں سنبھال سکتے، شفاف انتخابات کے لیے نگراں وزیراعلیٰ کو سیاسی جماعتوں کا اعتماد حاصل ہونا چاہیے۔

مزیدخبریں