سٹی42: پاکستان کرکٹ کی لابیوں کے دباؤ سے رہائی اور کپتان بابرِ اعظم کی واپسی پر پاکستان میں بہت سے لوگ نا خوش ہیں تاہم شاہین آفریدی کے سسر شاہد آفریدی نے تو کپتان کو واپس لانے پر سیلیکشن کمیٹی کے ارکان پر ایسے برس پڑے جیسے کوئی روایتی دل جلی ساس من مانی کرنے والی بہوؤں کو کوستی ہے۔
حال ہی میں پاکستان کرکٹ بورڈ میں پہلی مرتبہ ایک با اختیار سیلیکشن کمیٹی بنی ہے جس نے پہلا فیصلہ یہ کیا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ کی عارضی مینیجمنٹ کمیٹی کے سربراہ کے مسلط کردہ کپتان کو ہٹا کر ان سے پہلے والے کپتان بابر اعظم کو بحال کر دیا اور پاکستان کرکٹ بورڈ کے چئیرمین محسن نقوی نے اس پروفیشنل فیصلہ میں نہ خود مداخلت کی نہ کسی کو مداخلت کرنے دی۔
بابر اعظم کی کپتانی کی صلاحیت کا اظہار ان کی قیادت میں ہارے اور جیتے گئے درجنوں میچوں سے بخوبی ہوتا ہے۔ تاہم نیوزی لینڈ سیریز میں پانچ ٹی ٹونٹی میچوں کی کپتانی کرنے والے باؤلر شاہین آفریدی کے سسر شاہد آفریدی نے پبلک پلیٹ فارم ایکس پر ایسے ردعمل کا اظہار کیا جس کی کسی پروفیشنل سے توقع کرنا محال ہے۔ انہوں نے لکھا ، " میں سلیکشن کمیٹی میں شامل تجربہ کار پلیئرز کے فیصلے پر حیران ہوں، اگر تبدیلی ضروری تھی تو قیادت کیلئے محمد رضوان بہتر چوائس تھے۔ تاہم اب فیصلہ ہوچکا ہے تو بابر اعظم کیلئے میری حمایت اور نیک خواہشات حاضر ہیں۔"
شاہد آفریدی کے داماد کیلئے لابی کرنے کا تاثر
شاہد آفریدی کے متعلق یہ عام تاثر رہا ہے کہ انہوں نے میڈیا کی ایک طاقتورر لابی اور اپنے ذاتی اثر و رسوخ کی مدد سے اپنے داماد شاہین آفریدی کو ٹی ٹونٹی ٹیم کا کپتان بنوایا تھا یہ تاثر اتنا زیادہ ڈسکس ہوا کہ شاہد آفریدی کو کہنا پڑا ، " حلفیہ کہتا ہوں کبھی شاہین کیلئے لابنگ نہیں کی."
سیلیکشن کمیٹی جب وائٹ بال کرکٹ کے لئے کپتان کے تقرر کے لئے باہمی مشاورت کر رہی تھی تو شاہین آفریدی اس سے آگاہ تھے۔ جب سیلیکشن کمیٹی نے کاکول جا کر ٹریننگ کیمپ میں موجود شاہین آفریدی سے ملاقات کر کے انہیں اپنے متفقہ فیصلہ سے آگاہ کیا تو بھی شاہد آفریدی اس سے آگاہ تھے تاہم وہ کسی بھی موقع پر نہیں بولے البتہ سپورٹس رائٹرز کا ایک مخصوص گروپ اس دوران سیلیکشن کمیٹی کے تقسیم ہونے سے لے کر بابر اعظم کے تمام فارمیٹس کی کپتانی مانگنے تک ایسی افواہیں جو ایک ایک کر کے سب غلط نکلیں۔