ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

فیس بک نے ٹک ٹاک کو بدنام کرنیکی مہم چلا دی

meta
کیپشن: meta
سورس: google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ویب ڈیسک :  سیاسی حربے ٹیکنالوجی کےمیدان میں آزمائے جانے لگے۔۔۔امریکی سوشل میڈیا پلیٹ فارم فیس بک  نے ٹِک ٹاک کو بدنام کرنے کے لیے  کنسلٹنگ فرم کو ادائیگیاں شروع کردیں۔

  اخبار واشنگٹن پوسٹ کی رپورٹ   کے مطابق فیس بک کی ملکیتی کمپنی میٹا نے بڑے اخبارات میں چینی ایپ کے بارے میں منفی مضامین اور خطوط شائع کرنے کے لیے ’ٹارگٹڈ وکٹری‘ نامی فرم کی خدمات حاصل کیں۔

پوسٹ کی جانب سے حاصل کردہ کمپنی کی ای میلز کے مطابق ’ٹارگٹڈ وکٹری‘ نے اپنے ملازمین سے کہا کہ پیغام پھیلایا جانا ضروری ہے کہ کہ  میٹا کوہدف بنائے جانے کے وقت میں  ٹک ٹاک اصل خطرہ ہے جو کہ نوجوانوں کی جانب سے استعمال کیے جانے والا ڈیٹا شیئر کرنے میں سرفہرست ہے۔ یادرہےچینی کمپنی بائٹ ڈانس کی ملکیت والی ٹک ٹاک فیس بک کے سخت  حریف کے طور پر  سامنے آئی ہے۔

گذشتہ سال ٹک ٹاک نے فیس بک اور یہاں تک کہ گوگل کو دنیا کی سب سے زیادہ دیکھی جانے والی ویب سائٹ کے طور پر پیچھے چھوڑ دیا اور خود ایپ نے بھی فیس بک یا انسٹاگرام (میٹا کی ملکیت والے ایک اور پلیٹ فارم) کو ڈاؤن لوڈ کے مقابلے میں بھی پیچھے چھوڑ دیا ہے جب کہ اسی دوران فیس بک پر صارفین کی تعداد مسلسل کم ہو رہی ہے۔

 یادرہے ٹارگٹڈ وکٹری نے ماضی میں ریپبلکن امیدواروں کے لیے بھی کام کیا اور اب بھی اسے ریپبلکن پارٹی کی مہم سے کروڑوں ڈالر ملتے ہیں۔فرم کے سی ای او زیک موفٹ 2012 میں مٹ رومنی کی صدارتی مہم کے ڈیجیٹل ڈائریکٹر تھے۔واشنگٹن پوسٹ کی جانب سے سامنے لائی گئی ای میلز کے مطابق یہ فرم اب فیس بک کے لیے کام کر رہی ہے۔

رپورٹ سے پتہ چلتا ہے کہ یہ فرم خبروں میں ٹک ٹاک کے تاثر کو نقصان پہنچانے اور جہاں تک ممکن ہو فیس بک کے اپنے مسائل سے توجہ ہٹانے کی مہم چلا رہی ہے۔واشنگٹن پوسٹ کے مطابق فرم یہ افواہ پھیلانے میں کامیاب ہو گئی کہ ٹک ٹاک پر ’سلیپ اے ٹیچر‘ چیلنج سامنے آیا ہے جس سے سکولوں، پولیس اور مقامی خبر رساں اداروں کی جانب سے خطرے کی گھنٹی بجا دی گئی۔