وزیر اعظم کے  مشیران خاص کی تقرریاں ایک بار پھرخطرے میں پڑگئیں

31 Mar, 2021 | 10:22 PM

M .SAJID .KHAN

(ملک اشرف)لاہور ہائیکورٹ میں وزیر اعظم عمران خان کے  مشیران خاص کی تقرریوں کےخلاف درخواست پر سماعت  ،پرنسپل سیکرٹری ٹو وزیراعظم کی جانب سے  بیان حلفی جمع کروادیا گیا،عدالت نے وفاقی سیکرٹری کابینہ کو ببان حلفی جمع کروانے کے لئے آئندہ سماعت تک کی مہلت دے  دی۔

تفصیلات کےمطابق چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس محمد قاسم خان نے  مقامی وکیل کی درخواست پر سماعت کی۔ڈپٹی اٹارنی جنرل اسد علی باجوہ نے عدالت کو اگاہ کیا کہ وزیراعظم کے مشیر ندیم بابر نے استعفی دے دیا ہے،  استدعا ہےندیم بابر کی حد تک درخواست کو غیر موثر قرار دے دیں، چیف جسٹس نے وفاقی حکومت کے وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ اس کا مطلب ہے کہ آپ کے ایڈوائزر ہر میٹنگ میں آخر تک بیٹھتے ہیں،یہ دیکھئے گا کہ اس کے نتائج بہت دور تک جائیں گے، اس کی تشریح کریں گے کہ جو کسی ایک صوبے کا ایڈوائزر ہے تو وہ وزیراعظم کیساتھ کسی دوسرے شعبے کی میٹنگ میں کیسے بیٹھ سکتا ہے۔

درخواست میں وزیر اعظم، وزارت قانون، ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ، شہزاد اکبر، ڈاکٹر ظفر مرزا سمیت دیگر کو فریق بناتے ہوئے موقف اختیار کیا گیا ہے کہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ نہ تو رکن اسمبلی ہیں اور نہ ہی سینٹ کے ممبر ہیں مگر انہیں وزارت خزانہ کا قلمدان سونپا گیا ہے،آئین کے آرٹیکل 92 کے تحت وزیر اعظم کی سفارش پر صرف رکن اسمبلی ہی وفاقی وزیر کے عہدے پر مقرر کیا جا سکتا ہے،آئین کے آرٹیکل 2 اے کے تحت غیر منتخب شخص کے ریاست کے اختیارات کا استعمال نہیں کر سکتا،آرٹیکل 90کی ضمنی دفعہ 1 کے تحت وفاقی حکومت غیر منتخب افراد کو شامل کے نہیں چلائی جا سکتی۔

وفاقی کابینہ میں غیر منتخب افراد کو شامل کر نے سے ظاہر ہوتا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان اپنے فرائض انجام دینے کے اہل نہیں ہیں,وزیر اعظم کے دوہری شہریت کے حامل مشیران خاص ریاست پاکستان کیلئے سکیورٹی رسک ہیں، درخواست گزار کی جانب سے استدعا کی گئی ہے کہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ، عبدالرزاق داﺅد، امین اسلم، ڈاکٹر عشرت حسین، ڈاکٹر بابر اعوان ،محمد شہزاد ارباب، مرزا شہزاد اکبر، سید شہزاد قاسم، ڈاکٹر ظفر مرزا ،معید یوسف ،زلفی بخاری، ندیم بابر، ڈاکٹر ثانیہ نشر، ندیم افضل گوندل، شہباز گل اور تانیہ ایس اردس کو وزیر اعظم کے مشیر خاص کے عہدوں سے ہٹایا جائے۔مزید استدعا کی گئی کہ عدالت آرٹیکل 90کی ضمنی دفعہ 1 کے تحت منتخب اراکین اسمبلی کو وفاقی وزراءکے عہدوں پر تعینات کرنے اور حتمی فیصلے تک وزیر اعظم کے تمام غیر منتخب مشیران خاص کو فوری طور پر کام سے روکا جائے۔

مزیدخبریں