(بسام سلطان)کورونا وائرس کے وار تیزی سے جاری مگر شہری غیر سنجیدگی سے باز نا آئے۔ گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں 29 افراد وائرس کے زد میں آ کر جان کی بازی ہار گئے۔ کورونا ایس او پیز کی خلاف ورزی اور ماسک نا پہننے پر دو روز میں 627 مقدمات درج کئے گئے۔
تفصیلات کےمطابق جان لیوا کورونا وائرس کی تیسری لہر بلند ترین سطح پر مگر شہری احتیاطی تدابیر پر عمل درآمد کرنے میں غیر سنجیدہ دکھائی دیتے ہیں۔ وائرس سے گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں 29 اموات جبکہ 1627 افراد میں وائرس کی تصدیق ہوئی۔ ایک جانب بڑھتے کیسز تو دوسری جانب شہریوں کی لاپرواہی وائرس کے مزید پھیلائو کا سبب بننے لگی۔گزشتہ دوروز کے دوران احتیاطی تدابیر پر عمل نہ کرنے پر 312 جبکہ ماسک نہ پہننے پر 315 مقدمات درج کر کے 832 افراد کو گرفتار کر لیا گیا۔ ڈی آئی جی آپریشنز ساجد کیانی نے بھی لوگوں سے ماسک لازمی استعمال کرنے کی اپیل کر دی۔
احتیاطی تدابیر پر عمل درآمد کرانے کے لئے شہر کے مختلف مقامات پر ناکہ بندی بھی کی گئی۔ضرورت اس امر کی ہے کہ کورونا وائرس کی تیسری لہر کے پیش نظر شہری سنجیدگی کا مظاہرہ کریں اور گھروں میں محدود رہیں تاکہ خود کو اور اپنے پیاروں کو موضی وائرس سے محفوظ رکھ سکیں۔
واضح رہے کہ لاہور میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کورونا وائرس کے 1627 نئے مریضوں میں اس کی تصدیق ہوئی،لاہور میں کورونا کے مثبت کیسز کی شرح 27 فیصد تک پہنچ گئی،سرکاری و پرائیویٹ ہسپتالوں میں کورونا کے 639 مریض داخل ہوئے،ہسپتالوں میں کورونا کے 176 مریضوں کی حالت تشویشناک ہے۔
بڑے تو بڑے بچے بھی کورونا سے محفوظ نا رہ سکے۔پنجاب میں اب تک دس سال سے کم عمر کے بچوں کی تعداد ایک ہزار تک جاپہنچی۔سکول کالجز بند ہونے کے باوجود اگر کورونا بچوں میں پھیل رہا ہے تو والدین کو احتیاط کی ضرورت ہے۔بچوں میں کورونا کو پھیلنے سے نہ روکا گیا تو ہم ایک بڑی تباہی کی طرف جائیں گے۔والدین کو چاہئے بچوں کو گھر سے باہر نکلنے سے روکیں۔ہم سب کو کورونا ایس او پیز پر سختی سے عمل کرنے کی ضرورت ہے۔