لاک ڈاون، ہنستے بستے گھر اجڑنے لگے

31 Mar, 2020 | 12:20 PM

ویب ڈیسک: کورونا وائرس نے دنیا کو ہلا کر رکھ دیا ہے، ایک طرف 37 ہزار لوگ اس بیماری سے لقمہ اجل بن گيے تو دوسری طرف لاک ڈاؤن سے دنیا بھر میں طلاقوں کی شرح میں اضافہ ہوگیا ہے۔

دنیا بھر پر جان لیوا کرونا کے وار جاری، آج مزید 43ہلاکتوں کے بعد مرنے والوں کی تعداد 37ہزار، 826تک جا پہنچی.  7لاکھ، 85ہزار، 850سے زائد افراد متاثر، 29ہزار، 488کی حالت تشویشناک ہے. امریکا میں 14، میکسیکو8، چین میں 5افراد ہلاک, جنوبی کوریا میں 4, برازیل2 اور ارجنٹائن میں ایک شخص جان سے گیا.

پاکستان میں کرونا وائرس کے مریضوں کی تعداد 1865تک پہنچ گئی۔ کمانڈ اینڈکنٹرول سنٹرنے اعدادوشمار کے مطابق ملک بھرمیں 25 مریض جان کی بازی ہارگئے۔ 58 مریض صحت یاب ہو کر گھر چلے گئے۔ پنجاب میں 652, سندھ میں 627 کرونا کے کیسزرپورٹ، خیبرپختونخوا میں 221،اسلام آباد میں کرونا وائرس کے 58 مریض جبکہ بلوچستان میں 153 ، گلگت میں 148 اورآزادکشمیر میں6 مریض اس مرض کا ‍شکار هو چکے هیں۔

دوسری جانب جہاں کورونا وائرس کی وجہ سے گهر اجڑنے کے واقعات میں بهی اضافہ ہورہا ہے۔ نیا بھر میں بچوں اور خواتین س مار پیٹ کے واقعات میں بھی غیر معمولی اضافہ ہوا۔ وزیر داخلہ فرانس کا کہنا ہے کہ پہلے ہی یورپ میں گھریلو تشدد کی سب سے زیادہ شرح فرانس میں ہے اب لاک ڈاؤن کے دوران بھی پولیس کو اور زیادہ شکایات پرموصول ہو رہی ہیں۔ فرانس کے شہر پیرس میں ایک ہفتے کے دوران گھریلو تشدد کے واقعات 36 فیصد تک بڑھنے پر عارضی قیام گاہیں بنادی گئیں۔ چین میں بهی طلاقیں کی ‍‌شرح میں خطرناک حد تک اضافہ ہو گیا ہے۔
برطانیہ میں مقامی حکومتوں نے ڈیلیوری کرنے والوں کو گھریلو تشدد کی جاسوسی پر لگا دیا جبکہ آسٹریلوی حکومت نے بڑھتی شکایات پر گھریلو تشدد کی روک تھام کے لیے فنڈنگ میں 10 کروڑ ڈالر کا اضافہ کردیا۔

 

مزیدخبریں