(علی ساہی) پولیس یونیفارم تبدیلی کی افواہیں دم توڑ گئیں، آئی جی پنجاب کا کہنا ہے کہ دسمبر تک یہی یونیفارم استعمال ہوگا۔ اگلے سال تبدیلی کے حوالے سے ازسر نو جائزہ لیا جائے گا۔
یہ خبر پڑھیں۔۔عمران خان پر لاہور میں حملے کا خدشہ
کالی وردی کی جگہ جب سے اولیوگرین یونیفارم نے لی ہے تب ہی سے اس کے مخالف اسے ہٹانے کے لیے آواز اٹھا رہے ہیں۔ جس پر آئی جی پنجاب کیپٹن عارف نواز کی جانب سے کمیٹی تشکیل دی گئی اور پنجاب بھر میں سروے بھی کروایا گیا۔ زیادہ ترپولیس اہلکاروں نے یونیفارم کا رنگ تبدیل کرنے کی رائے دی۔
خبر ضرور پڑھیں۔۔عبدالعلیم خان نے عمران خان کو بڑی دعوت دیدی، حکومتی حلقوں میں بھونچال آگیا
آئی جی پنجاب کا کہنا ہے کہ دسمبر 2017 میں یونیفارم کی تقسیم مکمل ہوئی، اہلکار ایک سال تک اسی یونیفارم کو استعمال کریں اسکے بعد تبدیلی کے حوالے سے ازسر نو جائزہ لیا جائیگا لیکن اس اولیو گرین یونیفارم کو بہتر بنانے کے لیے کپڑا بدل دیا گیا ہے اور بیلٹ کا استعمال لازمی قرار دیا گیا جبکہ کوئی بھی اہلکار یا افسر اب پینٹ کو جرابوں اور جوتوں کے اندر نہیں کرے گا۔