ملک اشرف: لاہور ہائی کورٹ کے دو رکنی بنچ میں شامل جسٹس صفدر سلیم شاہد نے اپنی ریٹائرمنٹ کے روز جی ایچ کیو حملہ کیس کے 10 ملزمان کی ضمانت بعد از گرفتاری کا تفصیلی فیصلہ جاری کردیا.
فیصلے کے متن کے مطابق نو مئی کو جی ایچ کیو حملے میں نہ کوئی زخمی ہوا نہ کوئی آرمی آفیسر مدعی بنا۔ جی ایچ کیو کے اندر اور باہر سی سی ٹی وی کیمرے کو قبضے میں نہیں لیا گیا۔ شناخت پریڈ کے دوران فوج کے کسی ملازم کو شامل نہیں کیا گیا نہ کوئی گواہ ہے، جی ایچ کیو مقدمے میں کسی خاتون کو نامزد نہیں کیا گیا۔
فیصلہ کے مطابق جی ایچ کیو کے باہر موقعہ پر موجود پولیس افسران نے مظاہرین کو جی ایچ کیو کے اندر جانے سے نہیں روکا،فیصلہ کے متن کے مطابق بادی النظر میں انسداد دہشت گردی ایکٹ کی دفعہ 7 کا اطلاق نہیں پایا جاتا، ملزمان کے خلاف مقدمہ مزید تحقیقات کا محتاج نہیں۔ ملزموں کو جیل میں رکھنے کا جواز نہیں، جی ایچ کیو حملے کی CCTV کا ریکارڈ نہیں لیا گیا ، عدالت نے شناخت پریڈ میں کسی فوجی افسر کو شامل نہ کرنے پر حیرانگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ کیس میں 7ATA بھی نہیں لگتی ، باقی ساری دفعات قابل ضمانت ہیں ، کوئی زخمی نہیں ہوا تو دفعہ 440 بھی نہیں لگتی۔