سٹی42: اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور سکینڈل پر ابتدائی رپورٹ پر فوری غور اور ضروری فیصلے کرنے کے لئے نگران وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی نے اسلام آباد سے واپسی پر ائیرپورٹ پر ہی اہم اجلاس شروع کرلیا۔
اجلاس وزیراعلی کی اسلام آباد سے لینڈنگ کے باعث ائیرپورٹ پر ہی کیا جارہا ہے۔ اجلاس میں تحقیقاتی کمیٹی نے واقعہ کے بارے میں اپنی ابتدائی رپورٹ پیش کر دی۔
3 رکنی تحقیقاتی کمیٹی کے کنوینر ڈی آئی جی سپیشل برانچ فیصل علی راجہ نے رپورٹ پیش کی۔ تحقیقاتی کمیٹی کے کو کنوینر سیکرٹری مائنز بابر امان بابر ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شریک ہوئے
صوبائی وزیر ہائیر ایجوکیشن منصور قادر، چیف سیکرٹری، انسپکٹر جنرل پولیس، ایڈیشنل آئی جی سپیشل برانچ، سیکرٹری ہائیر ایجوکیشن، تحقیقاتی کمیٹی کے کنوینر ڈی آئی جی سپیشل برانچ فیصل علی راجہ، کو کنوینر سیکرٹری مائنز بابر امان بابر، ڈی آئی جی انٹرنل اکاؤنٹی بلٹی برانچ سید محمد امین بخاری اور متعلقہ حکام اجلاس میں شریک ہیں۔اس ہنگامی اجلاس میں وزیراعلیٰ محسن نقوی نے کئی اہم فیصلے کئے جن کا مقصد خواتین کی عزت اور تعلیمی ادارہ کے احترام کو خطرہ میں ڈالنےوالے اس اسکینڈل کو قانون اور انصاف کے تقاضوں کے مطابق انجام تک پہنچانا ہے۔
جوڈیشل کمشن کا قیام
وزیراعلیٰ محسن نقوی نے تحقیقاتی رپورٹ کی روشنی میں بہاولپور یونیورسٹی کے واقعہ پر جوڈیشل کمیشن کے قیام کا اعلان کر دیا۔ اس ضمن میں چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ کو جوڈیشل کمیشن کے قیام کے لئے باقاعدہ درخواست کی جائے گی ۔
تفتیش کی بہاولپور سے لاہورر منتقلی
وزیراعلٰ کے حکم پر کیس کی تفتیش بھی لاہور میں شفٹ کر دی گئی ۔
یونیورسٹیوں میں نسداد ہراسانی سیل
اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور سمیت تمام یونیورسٹیوں میں انسداد ہراسمنٹ سیل بنائے جائیں گے۔ صرف خواتین بروفیسرز ان سیلز کی سربراہ ہوں گی
صوبائی انسداد ہراسمنٹ سیل
صوبائی سطح پر بھی خصوصی انسداد ہراسمنٹ سیل قائم کیا جائے گا ۔صوبائی سیکرٹری کے درجہ کی ایک خاتون افسرصوبائی سیل کو ہیڈ کریں گی۔
نگراں وزیراعلیٰ محسن نقوی نے کہا کہ یہ ہماری بچیوں کا معاملہ ہے۔ اس کی جامع تحقیقات کرکے حقائق سامنے لائیں گے۔ بیٹیاں سب کی سانجھی ہوتی ہیں۔عزت پر حرف نہیں آنے دیں گے۔