(ویب ڈیسک) دعا زہرا اور ظہیر کے معاملے میں ایک اور نیا موڑ آگیا، ظہیر کی ماں نے اپنے بیٹے اور دعا زہرا کی قابل اعتراض تصاویر شیئر کردیں جس کا اعتراف بھی کیا۔
تفصیلات کےمطابق دعاہزرا کیس میں ایک اور بڑی پیشرفت ہوئی ہے، سوشل میڈیا پر نجی ٹی چینل کو دیئے گئے انٹرانٹرویو کا ایک کلپ سامنے آیا جس میں ظہیر کی والدہ نے اس بات کو تسلیم کیا کہ اپنے بیٹےظہیر اور زہرا کی قابل اعتراض تصاویر میں نے شیئر کیں ہیں، ظہیر کی والدہ نے کہا کہ بچی اکیلی کراچی سے لاہور آئی ہے وہ بالغ ہے شادی کی ہے کوئی گناہ نہیں کیا، میرے بیٹے نے بھی غصے سے اس کو کہا تھا کہ تم واپس چلی جاؤ گھر سے بھاگ کر غلط کیا۔
خاتون کا کہناتھا کہ زہرا اکیلی کراچی سے لاہور یونیورسٹی کے لئے آئی، ہم نے 22 ہزار ٹیکسی والے کو دیا اور نکاح کرانے والے وکیل کو 1 لاکھ روپے دیے، بچوں کی محبت ہے اور مجھے یہ معاملہ بالکل بھی پسند نہیں آیا تھا، میں نے زہرا سے پہلے کوئی رابطہ نمبر مانگا مگر اس نے کوئی نہیں دیا اور نکاح کے 15 دن بعد اس نے ہمیں نمبر دیا۔
زہرا نے نکاح ہوتے ہی نکاح نامی کی ایک تصویر اپنے والدین کو واٹس ایپ کی جس سے لاعلمی کا اظہار کرتے ظہیر کی ماں نے کہا مجھے اس بارے کچھ نہیں پتہ، مزید کہا کہ میری کوئی بیٹی نہیں مگر اب دعا میری بیٹی ہے، 12 سال قبل میرے خاوند کا انتقال ہوا سب لوگوں نے ہمیں گینگ کہا میں بہت پریشان ہوں ہم ایسے نہیں ہیں، بچی خود آئی اپنی مرضی سےآئی ہے۔
Video edited on Kapwing