صدرقذافی کا بیٹا زندہ ہے، لیبیا کی حکمرانی واپس لینےکا عزم

31 Jul, 2021 | 12:45 PM

Suhail Ahmad

  ویب ڈیسک : لیبیا پر سویلین کپڑوں میں ملیشیا کا راج ہے۔ میں آزاد ہوں  صدر کا الیکشن جیت کر لیبیا واپس لوں گا  امریکی اخبار نیویارک ٹائمز نے 10 سال تک لاپتہ رہنے والے صدر قذافی کے بیٹے سیف الاسلام قذافی کا تہلاخیز انٹرویو شائع کردیا۔

رپورٹ کے مطابق امریکی صحافی رابرٹ ورتھ نے لیبیا کے زنتان شہر میں قذافی کے بیٹےسیف الاسلام سے ملاقات کی۔ امریکی صحافی سے گفتگو میں سیف الاسلام نے کہا کہ وہ نقل وحرکت کے لیے آزاد ہیں اور اپنے ملک میں سیاسی میدان میں واپسی کا انتظام کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ جان بوجھ کر غائب ہو گئے تھے کیونکہ لیبیا کے لوگ ابہام کی طرف راغب ہیں۔ سیف نے بتایا کہ اس کے دائیں ہاتھ پر چوٹ 2011 میں نیٹو کے حملے کے دوران لگی۔ دس سال پہلے انہیں لیبیا کے شہر اوباری سے فرارہوتے ہوئے گرفتار کیا گیا تھا۔ لندن اسکول آف اکنامکس کے گریجویٹ سیف الاسلام قذافی کو ملک میں انقلاب کے بعد ملیشیا نے گرفتار کرلیا تھا اور انہیں کئی سالوں تک ایک غار میں قید رکھا گیا

صدارت کے لیے اپنی امیدواری کے امکان کے بارے میں بات کرتے ہوئے سیف الاسلام نے کہا کہ وہ جس تحریک کی قیادت کر رہے ہیں وہ ملک کا کھویا ہوا وقار اور اتحاد بحال کر سکتی ہے۔ اس نے اپنی مہم کے لیے جو نعرہ منتخب کیا ہے وہ ہمارے ملک سمیت کئی ممالک میں کامیاب رہا ہے۔اس کا کہنا ہے کہ سیاستدانوں نے آپ کو تکلیف کے سوا کچھ نہیں کیا۔ہمیں ایک بار پھر پیچھے کی طرف پلٹنا ہوگا۔۔ ہمارے پاس پیسے نہیں ہیں، سیکورٹی نہیں ہے، زندگی نہیں ہے۔ اگر آپ گیس اسٹیشن پر جائیں گے تو آپ کو ایندھن نہیں ملے گا۔ ہم اٹلی کو تیل اور گیس برآمد کرتے ہیں۔ اٹلی کا آدھا حصہ ہماری وجہ سے روشن ہوتا تھا۔ آج ہمارے پاس اپنے لیے بجلی نہیں۔ جو کچھ ہو رہا ہے وہ ناکامی کے سوا کچھ نہیں۔انقلاب کے ساتھ جوش و خروش کے دس سال بعد بیشتر لیبیا والے سیف الاسلام کے اس خیال سے متفق ہیں۔ایک سروے رپورٹ کے مطابق لیبیا کے 57 فی صد لوگ سیف الاسلام قذافی پر اعتماد کرتے ہیں۔

مزیدخبریں