حسن علی: بڑی عید پر شہریوں کی بڑی قربانی کا پلان، عید قرباں قریب آتے ہی قصابوں کے نخرے بھی آسمان پرجا پہنچے، قربانی کے لیے بکنگ جاری، شہریوں سے منہ مانگے دام وصول کیےجا نے لگے۔
تفصیلات کے مطابق عوام کی جیبیں کاٹنے کی تیاری مکمل کر لی گئیں، قربانی کے لیے گزشتہ سالوں کی نسبت اس سال آرڈرز کی تعداد کم ہیں، تاہم قصابوں نے اپنے ریٹس کم نہ کیے، قصاب عید کے پہلے روز بکرے، چھترے اور دنبے کی قربانی کے 4 سے 5 ہزار مانگ رہے ہیں، جبکہ دوسرے روز 2500 سے 3500 اور عید کے تیسرے روز قصاب قربانی کے 2000 سے 2500 ریٹس لگا رہے ہیں۔
عید کے پہلے روز گائے اور بچھڑے کی قربانی کے 15 سے 20 ہزار روپے، دوسرے روز بھی 15 سے 20 ہزار اور تیسرے روز8 سے 12 ہزار روپے مانگ رہے ہیں، عید کے پہلے روز اونٹ کی قربانی کے 30 سے 40 ہزار، دوسرے روز 25 سے 30 ہزار اور تیسرے روز 20 سے 25 ہزار مانگےجا رہے ہیں، قصابوں کے منہ مانگے دام کا توڑ کرنے کے لیے بہت سے شہری عید کے دوسرے اور تیسرے روز قربانی کرنے کا سوچ رہے ہیں۔
دوسری جانب قصابوں کا کہنا ہے کہ اس سال قربانی کے جانور مہنگے بھی ہیں اور کورونا کے باعث آڈر بھی کم ہیں، جس کے باعث قربانی کے ریٹس نہیں بڑھائے، شہریوں کا کہنا ہےکہ حکومت عید قرباں پرقصابوں کے ریٹس بھی مقرر کرے تاکہ شہریوں کو پریشانی کاسامنا نہ کرنا پڑے۔
عید قرباں پرجہاں سنت ابراہیمی ادا کی جاتی ہے وہیں اپنے اہل خانہ اور دوست احباب کے ہمراہ باربی کیو کی محفلیں بھی سجائی جاتی ہیں، باربی کیوکےلیےشہریوں کی تیاریاں جاری ہیں، کسی نے کوئلے خریدے تو کسی نے مصالحہ اورانگیھٹی خریدی، عید کے موقع پرباربی کیو کی محفل نہ سجائی جائےتوعید ادھوری سی لگتی ہے۔