پیکا ایکٹ میں ترمیم کیخلاف درخواست پر وفاقی حکومت سمیت دیگر فریقین کو نوٹس جاری

31 Jan, 2025 | 11:28 AM

Ansa Awais

ملک اشرف : لاہور ہائیکورٹ نے پیکا ایکٹ میں ترمیم کیخلاف درخواست پر وفاقی حکومت سمیت دیگر فریقین کو نوٹس جاری کر دیئے۔

لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس فاروق حیدر نے صحافی جعفر بن یار کی درخواست پر سماعت کی جس میں پیکا ایکٹ میں ترمیم کو چیلنج کیا گیا ہے. عدالت نے فوری حکم امتناعی جاری کرنے کی استدعا منظور نہیں کی اور درخواست گزار کے وکیل کو باور کرایا کہ پہلے درخواست پر جواب آنے دیں. کہ پیکا ایکٹ میں ترمیم سے پہلے کسی صحافتی تنظیم اور اسٹیک ہولڈر سے رجوع نہیں کیا اور فاسٹ ٹریک کے ذریعے اس منظور کرایا گیا ہے. ،،درخواست میں وفاقی حکومت بذریعہ کابینہ ڈویژن ، پی ٹی اے سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا یے ، درخواست میں یہ موقف اختیار کیا کہ پیکا ایکٹ میں ترمیم سے پہلے کسی صحافتی تنظیم اور اسٹیک ہولڈر سے رجوع نہیں کیا اور فاسٹ ٹریک کے ذریعے اس منظور کرایا گیا ہے. درخواست میں نشاندہی کی گئی کہ پیکا ترمیمی ایکٹ کے تحت فیک انفارمیشن پر تین برس قید اور جرمانے کی سزا ہو گی اور اس طرح پیکا ترمیمی ایکٹ میں نئی سزاؤں کے اضافے کے بعد رہی سہی آزادی ختم ہو جائے گی. درخواست میں یہ نکتہ اٹھایا گیا کہ پیکا ترمیمی ایکٹ غیر آئینی ہے اور یہ آئین میں دی گئی آزادی اظہار کے تحفظ کے منافی ہے.درخواست میں استدعا کی گئی کہ پیکا ترمیمی ایکٹ کو غیر آئینی قرار دے کر کالعدم قرار دیا جائے.

مزیدخبریں