سٹی42: سوشل میڈیا پر پاکستان آرمی کو برا بھلا کہنے والے ایک سادہ لوح پاکستانی غلام شبیر کے بارے میں تحقیقات کرنے پر انکشاف ہوا کہ اسے پی ٹی آئی کے امریکہ میں رہنے والے ایک پروپیگنڈا ہینڈلر نے پیسے دے کر پاکستان آرمی کے خلاف فرمائشی زہر اگلوایا، اس کی ویڈیو کلپس بنائیں اور بعد ازاں اس ویڈیو کو عام شہری کے خیالات کا رنگ دے کر سوشل میڈیا پر منظم طریقے سے پھیلایا۔
اس ویڈیو کو وائرل کرنے کے لئے پی ٹی آئی کے زہریلا پروپیگنڈا کرنے میں ملوث گروہ نے مخصوص طریقہ کار استعمال کیا۔ جب یہ ویڈیو "وائرل" ہو کر پاکستان کے عام شہریوں کی ٹائم لائنوں تک آئی تو ان میں سے بیشتر یہ نہیں جانتے تھے کہ یہ کسی عام شہری کے بے ساختہ خیالات نہیں بلکہ پیسے ادا کر کے کسی غریب اور لاعلم شہری سے کہلوائے گئے جملے ہیں جنہیں مخصوص گروہ نے پاکستان کے اداروں کو ڈیمیج کرنے کے لئے کوشش اور پیسہ خرچ کر کے پھیلایا اور ان تک پہنچایا ہے۔
اس وڈیو میں غلام شبیر نامی شخص ریاستی اداروں کے خلاف غلیظ زبان استعمال کر رہا ہے-پروپیگنڈا اکاؤنٹس نے غلام شبیر کی ویڈیو سوشل میڈیا پر مذموم مقاصد کے حصول کے لئے وائرل کی - قانون نافذ کرنے والے اداروں نے جب تفتیش کی تو اس سے متعلق ہوشربا انکشافات سامنے آئے کہ غلام شبیر ڈی جی خان کا رہائشی ہے -
جب تحقیقات کرنے والے غلام شبیر ن تک پہنچے تو اس نے انکشاف کیا کہ ”اُس نے پی ٹی آئی سے پیسوں کے لالچ میں آکر یہ بیان دیا“مخصوص سیاسی جماعت کا یہ پروپیگنڈہ بیرونی ممالک سے ریاستی اداروں کے خلاف سوچی سمجھی سازش کے تحت کیا جارہا ہے ، غلام شبیر نے اعترافی بیان کے ساتھ ساتھ ریاستی اداروں کے خلاف نعرے بازی پر معافی بھی مانگی -
غلام شبیر کی ویڈیو مخصوص سیاسی جماعت کے ہینڈلر وقار خان نے شیئر کی جو کہ امریکہ میں رہائش پذیر ہے۔وقار خان میری لینڈ یو ایس اے میں پی ٹی آئی کا صدر ہے- وقار خان باہر بیٹھ کر مسلسل پاکستان اور اداروں کے خلاف پروپیگنڈا کرتا ہے۔اِس غلیظ پروپیگنڈا میں پارٹی لیڈرشپ کی شمولیت شرمناک اور قابل مذمت ہے۔
سوشل میڈیا پر ریاستی اداروں کے خلاف غلیظ پروپیگنڈہ سائفر کیس میں سزا یاب ہونے والے سیاستدان عمران خان کے کی بنائی ہوئی جماعت پی ٹی آئی کا وطیرہ بن چکا ہے۔ گزشتہ کچھ عرصے کےدوران عمران خان کی سیاسی جماعت نے اعلیٰ عدلیہ کو بھی نشانہ بنایا۔پی ٹی آئی کی لسبیلہ شہدا کی شہادت پر بے بنیاد پروپیگنڈہ اورشہدا کے لواحقین کی دل آزاری بھی کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ہے۔ یہ پروپیگنڈہ اس بات کی عکاسی کرتا ہے کہ”مخصوص سیاسی جماعت ملک دشمن عناصر کے ساتھ مل کر پاکستان کو بدامنی اور انتشار کی بھینٹ چڑھانا چاہتی ہے“اِسی طرح ملک سے باہر بیٹھے سیاسی جماعت سے جڑے اور اکاؤنٹس بھی ہر قیمت پر پاکستان مخالف پروپیگنڈا کرنے کا کوئی موقع ہاتھ سے نہیں جانے دیتے۔
یاد رہے کہ ایف آئی اے نےسوشل میڈیا پر پاک فوج کیخلاف مہم چلانے والے 100 اکاؤنٹس کی نشاندہی کر لی ہے۔ایف آئی اے نے ایک سیاسی جماعت کے لیڈر شپ کے 3جبکہ 19 کارکنان کے اکاؤنٹ کی نشاندہی کر لی ہے۔
ایف آئی اے کی جانب سے یو ٹیوب کے 4 جبکہ 9 جنرل اکاؤنٹس کی نشاندہی بھی کی گئی ہے، پاک فوج کیخلاف ٹرولنگ کرنے والے 43 اکاؤنٹس کی نشاندہی کی گئی ہے،پاک فوج کیخلاف مہم چلانے والے 5 صحافیوں کی بھی نشاندہی کی گئی ہے۔