( شہزاد خان ) شرح سود تیرہ اعشاریہ دو پانچ کی بلند ترین سطح پر مستحکم، لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کےعہدیداروں اور شہر کے صنعتکاروں کا خطے کے مقابلے ملک میں بلندترین شرح سود پر تشویش کا اظہار، کہتے ہیں کہ صنعت کی پیدواری استعداد متاثر ہوگی۔
تبدیلی سرکار نے شرح سود کو تیرہ اعشاریہ دو پانچ پر مستحکم رکھا ہے۔ لاہور چیمبر اور شہر کی صنعتی برادری نے بلند ترین شرح سود کو صنعتی پیدواری استعداد کار متاثر کرنے سے تعبیر کیا ہے۔ صدر لاہور چیمبر عرفان اقبال شیخ کہتے ہیں کہ خطے کے مقابلے میں پاکستان میں شرح سود سب سے زیادہ ہے، اس سے بینکوں سے صنعتوں کو سرمائے کی ترسیل متاثر ہوگی جو پیدواری استعداد کو متاثر کرے گا اور نتیجتاً ایکسپورٹ میں کمی ہوگی۔
گھی اور آئل انڈسٹری سے تعلق رکھنے والے معروف صنعتکار تنویر احمد صوفی کہتے ہیں کہ حکومت اگر صنعت کی گروتھ بہتر کرنا چاہتی ہے تو اسے ہر صورت شرح سود کو سنگل ڈیجٹ میں لانا ہوگا، بصورت دیگر ایکسپورٹ بڑھانے کی رفتار میں سست روی کا عنصرغالب رہے گا۔
تنویراحمد صوفی نے کہا کہ بلندترین شرح سود سے پاکستانی صنعت کو بین الاقوامی منڈیوں میں سخت مسابقتی فضا کا سامنا کرنا پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں شرح سود پاکستان سے کم ہے۔
شہر بھر کی صنعتی برادری نے وزیراعظم سے مطالبہ کیا ہے کہ صنعتی پیدوار اور ایکسپورٹ بڑھانے کیلئے صنعتی ترقی کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دور کیا جائے۔