(زین مدنی )ہالی ووڈ کی ایک فلم میں 25 سال قبل کورونا جیسے وائرس کی نشاندہی کردی گئی تھی۔
میڈیا کے مطابق چین میں پھیلے مہلک کورونا وائرس کی نشاندہی ایک امریکی فلم میں 1995 میں کردی گئی تھی جو جانور سے انسانوں میں منتقل ہوا۔ اس وائرس سے ہزاروں افراد متاثر ہیں۔ کورونا وائرس ایک انسان سے دوسرے انسان میں منتقل ہوسکتا ہے، جس کی وجہ سے نزلہ زکام جیسی بیماری لاحق ہوسکتی ہے۔
بروقت اور مناسب علاج نہ ملنے کی وجہ سے موت بھی واقع ہوسکتی ہے تاہم ایسے ہی جراثیموں کے بارے میں بین الاقوامی فلم انڈسٹریز میں فلمیں بنائی جاتی رہتی ہیں۔ امریکا میں بھی اس کورونا وائرس جیسے جراثیم کے بارے میں 1995 میں ایک فلم بنائی گئی جس کا نام آٹ بریک تھا۔
اس فلم کے مناظر میں دکھایا گیا ہے کہ ایک جنگلی بندر کو پکڑنے کی کوشش میں ایک شخص کو اس جانور کے پنجے مارنے کی وجہ سے وائرس منتقل ہوجاتا ہے۔ یہ وائرس آہستہ آہستہ دیگر لوگوں میں پھیلتا ہوا پورے ملک میں پھیلنے لگتا ہے۔ ایسی ہی ایک اور فلم کانٹیجن 2011 میں بھی ریلیز ہوئی تھی جس میں وائرسز کو بہت تیزی کے ساتھ انسانوں میں پھیلتا ہوا دکھایا گیا تھا۔
واضح رہے کہ ماہرین بھی اس بات کا اعتراف کر چکے ہیں کہ آج چین سے امریکا تک پھیلنے والا یہ وائرس بھی جانوروں سے انسانوں میں منتقل ہوا ہے۔