(عثمان علیم) شاہدرہ تا رائیونڈ ریلوے ٹریک کے اطراف میں گرین کوریڈور بنانے کا منصوبہ بھی کاغذی کارروائی کی نظر ہوگیا۔ ٹریک کے اطراف میں گندگی اور کوڑے کے ڈھیر سے رہائشی بھی پریشان۔
گزشتہ دور حکومت میں شاہدرہ تا رائیونڈ چالیس کلو میڑ طویل ریلوے ٹریک کے اظراف میں گندگی کو ختم کرنے کے لیے گرین کوریڈور بنانے کا فیصلہ کیا گیا جو کہ صرف اجلاسوں ذور کاغذی کارروائی تک ہی محدود ہے۔ منصوبے کے تحت ٹریک کے دونوں اطراف گرین بیلٹس، منی پارکس اور اوپن جم بنائے جانے تھی جس کی فیزیبیلٹی کی تیاری کے لیے ایک کروڑ 60 لاکھ بھی مختص کیے گئے مگر سب کاغزوں کی نظر ہو گیا۔
منصوبہ تو شروع نہ ہوا مگر ٹریک کے اظراف میں گندے پانی کے جوہڑ، کوڑا کرکٹ اور گندگی کے دھیر ضرور لگ چکے ہیں جس سے نہ صرف رہائشی پریشان ہیں بلکہ لاہور انے والے مسافروں کو بھی لاہور کسی دیہی علاقے سے کم نہ لگتا ہوگا۔ شہریوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ گندگی کو ختم کروا کر پارکس میں تبدیل کیا جائے تاکہ وہ بھی صحت مند آب و ہوا میں سانس لے سکیں۔