اسرار خان: سابق گورنرلطیف کھوسہ کے بیٹے خرم لطیف کھوسہ کپر پولیس کے وردی میں ملبوس اہلکار کو زدو کوب کرنے، خوفزدہ کرنے اور سرکاری فائلیں چھیننے اور کار سرکار میں مداخلت کرنے ک کے مقدمہ میں گرفتار کر لیا گیا۔
ملزم خرم لطیف کھوسہ پر تھانہ مزنگ میں مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔ مقدمہ کے مدعی خرم لطیف اور ان کے ساتھی وکلا کے تشدد کا نشانہ بننے سے بچانے کے لئے تھانہ سے موقع واردات پر جانے والے سب انسپکٹر مستنصر محمود ہیں۔ ایف آئی آر میں دہشت گردی، تشدد، سنگین نتائج کی دھمکیاں دینے کے ساتھ کار سرکار میں مداخلت کی دفعات شامل ہیں۔
سب انسپکٹر مستنصر جاوید نے بتایا کہ خرم لطیف کھوسہ نے 29 دسمبر کو اپنے ساتھی وکیلوں کے ہمراہ ٹرنر روڈ کے قریب انسپکٹر سرور اور سب انسپکٹر علی رضا پر تشدد کیا۔ خرم لطیف کھوسہ نے انسپکٹر سرور کا گریبان پکڑا، ان کی وردی پھاڑ دی اور تشدد کیا جبکہ خرم کھوسہ کے ساتھی وکیلوں نے سب انسپکٹر علی رضا پر تشدد کیا، اس واقعہ کو دیکھنے والے لوگوں اور مخبر کی اطلاع پر سب انسپکٹر مستنصر محمود تھانہ سے پولیس کی نفری لے کر گئے اور موقع واردات پر موجود عوام سے واقعہ کے متعلق تفتیش کی، عینی شاہدوں نے بتایا کہ خرم کھوسہ نے انسپکٹر سرور کو جان سے مارنے کی دھمکیاں دیں، جب کچھ راہگیروں نے انہیں روکا تو خرم کھوسہ نے اسلحہ نکال کر پولیس اہلکاروں پر تان لیا اور سنگین نتائج کی دھمکیاں دیں۔ اس پر وہاں خوف و ہراس اور افراتفری پھیل گئی۔ خرم کھوسہ نے انسپکٹر سرور سے سرکاری فائلیں اور وائرلیس چھینا جبکہ اس کے ساتھی وکیلوں نے سب انسپکٹر علی رضا سے وائرلیس چھین لیا۔ پولیس ٹیم خرم کھوسہ اور اس کے ساتھی پندرہ بیس وکیلوں سے جان بچا کر بمشکل وہاں سے نکلی۔ ایف آئی آر میں یہ بھی لکھوایا گیا کہ اس واقعہ کی ایک ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی جس کے معائنہ سے حالات و واقعات کی تصدیق ہوئی۔
لطیف کھوسہ کا ردعمل
سردار لطیف کھوسہ نے اپنےبیٹے کی گرفتاری کے حوالے سے ہنستے ہوئے بتایا کہ انہیں تسلسل کے ساتھ پیغام دیا جا رہا ہے کہ جو پی ٹی آئی کا نام لیوا ہو گا اس کے ساتھ ایسا سلوک ہو گا۔ لطیف کھوسہ نے بتایا کہ وہ اپنے بیٹے کو سردی سے بچنے کا سامان پہنچانے کے لئے تھانے جا رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ میں اس سر زمینِ بے آئین کے لئے اور جمہور کے لئے ہر وہ چیز کرتا ہوں جو آئین اور قانون کے دائرے میں ہے۔لطیف کھوسہ نے کہا کہ ان کا بیٹا شام چار بجے ٹرنر روڈ پر اپنے دفتر سے نکلا تھا اس کے بعد اس کا پتہ نہیں چلا کہ کہاں گیا۔ اب پتہ چلا ہے کہ اسے تھانہ مزنگ پولیس نے گرفتار کر لیا ہے۔