عثمان خان: جمعیت علمااسلام کے امیر مولانا فضل الرحمان کے قافلے پر حملہ ہو گیا۔
ذرائع کے مطابق مولانا فضل الرحمان الیکشن مہم کے سلسلے میں ڈیرہ اسمعیل خان سے گزر رہے تھے کہ ڈی آئی خان کے زیارک انٹرچینج کے مقام پر قافلے پر فائرنگ کی گئی ،فائرنگ میں مولانا فضل الرحمان اور ان کے ساتھی محفوظ رہے۔مولانا فضل الرحمان کے قافلے پر دو اطراف سے فائرنگ کی گئی ۔ مولانا فضل الرحمان کے قافلہ میں شامل سکیورٹی سٹاف کی گاڑیوں کے فائرنگ کا نشانہ بننے کی اطلاع ہے۔
مولانا فضل الرحمان پر حملہ کا الرٹ جاری ہوا تھا
بتایا جا رہا ہے کہ وزرات داخلہ کی جانب سے 29 دسمبر کو مولانا فضل الرحمان پر حملے کا خدشہ ظاہر کر کے سیکیورٹی کے مناسب اقدامات کا مراسلہ جاری کیا گیا تھا اور دو دن بعد ہی مولانا فضل الرحمان پر ڈیرہ اسمعیل خان میں حملہ ہو گیا۔
جمعیت علما اسلام کا ردِعمل
جمعیت علما اسلام نے سربراہ جے یو آئی مولانا فضل الرحمان کے قافلے کے قریب فائرنگ کو بزدلانہ کاروائی قرار دیا ہے ۔
جمعیت کے ترجمان اسلم غوری نے کہا کہ ہم بارہا متنبہ کرچکے ہیں کہ ہماری قیادت کے لئے حالات سازگار نہیں ہیں۔ انتظامیہ آئے روز تھریٹس کے حوالے سے لیٹر لکھتی ہے لیکن عملا کوئی قدم نہیں اٹھاتی ۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ اس واقعہ کی فوری تحقیقات کرائی جائیں ، ادارے کیونکر اپنی ذمہ داری پوری نہیں کررہے ۔کے پی اور بلوچستان میں امن وامان کی صورتحال دن بدن خراب ہوتی جارہی ہے ۔