سٹی42: صاحبِ طرز فنکارچاہت فتح علی خاں کے کاغذات نامزدگی بھی مسترد کردیے گئے۔
خاں صاحب چاہت فتح علی خاں کے کاغذاتِ نامزدگی دو ملکوں کی شہریت رکھنے کی وجہ سے مسترد کئے گئے ہیں۔چاہت فتح علی خاں نے این اے 128 سے الیکشن لڑنے کا اعلان کیا تھا ۔
کاغذات نامزدگی مسترد ہونے کے بعد ان کے پاس اپیل میں جانے کاحق موجود ہے، کاغذات نامزدگی منظور یا مسترد ہونے کے بعد معاملہ اپیلٹ ٹربیونل میں جاتا ہے ،جس کا فیصلہ 10 جنوری تک ہوگا،12جنوری تک امیدوار کاغذات نامزدگی واپس لے سکتے ہیں،13جنوری کو انتخابی نشانات کی الاٹمنٹ ہوگی۔
چاہت فتح علی خان نے کاغذات نامزدگی مسترد کئے جانے پر اپنے ردعمل میں کہا کہ پاکستان کا قانون پاکستانی شہریوں کو دوسرے ملک کی شہریت رکھنے کی اجازت دیتا ہے لیکن دو ملکوں کی شہریت رکھنے والے پاکستانیوں کو پاکستانی کی پارلیمنٹ کا الیکشن لڑنے کی اجازت نہیں دیتا۔ انہوں نے کہا کہ دو ملکوں کی شہریت رکھنے والے پاکستانیوں کی تعداد ایک روڑ کے لگ بھگ ہے، ہم اپنے پاکستانی بہن بھائیوں، ماں باپ اور اپنی سرزمین کے لئے کروڑوں ڈالر بھیجتے ہیں جس کی وجہ سے ہماری اکانومی ٹھیک رہتی ہے۔ مجھے حیرت ہوئی کہ مین الیکشن نہیں لڑ سکتا، میری پاکستان کے الیکشن کمیشن اور قانون بنانے والوں سے گزارش ہے کہ ایسا قانون بنائیں کہ ہم بھی پاکستان کی خدمت کر سکیں۔
چاہت فتح علی خاں کے کاغذات نامزدگی مسترد ہو جانے پر سوشل میڈیا میں رنگا رنگ تبصرے کئے جا رہے ہیں تاہم ان کے بہت سے فین ان کو الیکشن میں حصہ لینے کا موقع نہ ملنے پر افسردہ ہیں۔ بعض سنجیدہ شہریوں کا کہنا ہے کہ چاہت فتح علی خاں کو الیکشن کیمپین کرنے کا موقع ملتا تو الیکشن 2024 کی کیمپین کو چار چاند لگ جاتے۔