راؤ دلشاد: این اے 130 سے مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف کے کاغزات نامزدگی منظور کر لیے گئے۔میاں نواز شریف کے کاغزات نامزدگی پر کسی نے اعتراض دائر نہیں کیا۔
این اے 130 سے پی ٹی آئی کی سابق صوبائی صدر ڈاکٹر یاسمین راشد کے کاغذات نامزدگی مسترد کر دیئے گئے۔
این اے 122 سے گیارہ امیدواروں کے کاغذات نامزدگی مسترد کیے گئے۔ بانی پی ٹی آئی عمران خان کے بھی قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 122 سے کاغذات نامزدگی مستردکر دیئے گئے۔
ریٹرنگ آفیسر محمد اقبال نے کاغذاتِ نامزدگی کے متعلق محفوظ فیصلہ سنا دیا۔
بانی پی ٹی آئی کےکاغذات نامزدگی پر اعتراض مسلم لیگ نون کے سابق ایم پی اے میاں نصیر نے عائد کیا تھا۔میاں نصیر کا موقف تھا کہ عمران خان توشہ خانہ کیس میں ناہل ہو چکے ہیں۔ عمران خان کے تائید کنندہ اور تجویز کنندہ کا تعلق بھی اس حلقے ساین اے 122 سے نہیں ہے۔
لاہور کے حلقہ این اے 123 میں مسلم لیگ نون کے صدر اور سابق وزیراعظم شہباز شریف کے کاغذات نامزدگی بھی منظور کر لیے گئے۔
اس حلقہ این اے 122 سےخرم لطیف کھوسہ کے کاغذات نامزدگی مسترد کر دیے گئے۔
لاہور کے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 117 سے عبدالعلیم خان کے کاغذات نامزدگی منظور کر لیے گیے، اس حلقہ سے مسلم لیگ نون کے سابق مشیر داخلہ عطا تارڑ کے کاغذات نامزدگی بھی منظور کرلیے گیے۔اسی حلقہ مین سابق سپیکر ایاز صادق نے بھی کاغذات نامزدگی داخل کروائے تھے ان کے بھی کاغذات منظور کر لئے گئے۔ این اے 117 سے پی ٹی آئی سے 9 مئی واقعات کے بعد علیحدگی اختیار کر لینے والے گلوکار ابرار الحق کے کاغذات نامزدگی بھی منظور کرلیے گئے۔یہاں سے پی ٹی آئی کے اکمل خان باری کے بھی کاغذات نامزدگی منظور ہوگئے۔
این اے 129میںسابق وفاقی وزیر حماد اظہر کے کاغذات نامزدگی مسترد کر دیے گیے۔ حماد اظہر کے صوبائی اسمبلی کے حلقہ پی پی 172 سے بھی کاغذات نامزدگی مسترد کر دیے گئے۔