رضوان نقوی: والڈ سٹی اتھارٹی نے 2022 کے پراجیکٹس کی تفصیلات جاری کردی ہیں۔ مسجد وزیر خان سےکوچہ شاہ حسین کی مرمت و بحالی کا کام نو کروڑ روپے کی لاگت سے مکمل کیا جائے گا۔
اندرون لاہور میں تاریخی گھروں کی بحالی و مرمت کا کام سات کروڑ پچاس لاکھ روپے کی مالیت سے مکمل کیا جائے گا۔ تاریخی باغ مہابت خان کی بحالی و مرمت کا کام ایک کروڑ چھ لاکھ روپے کی لاگت سے سال 2022 میں مکمل ہوگا اور دلکش لائلپور، دلکش ملتان، دلکش بہاولپور، دلکش لاہور، دلکش مریدکے پراجیکٹ بھی 2022 میں شروع ہوں گے۔
اسی طرح بابا فرید گنج شکر(رح)، مزار بہاوالدین ذکریا، مزار شاہ رکن عالم، مزار شاہ شمس، مزار بی بی پاک دامن، مزار خواجہ غلام فرید کے مزار کی بحالی و مرمت کے پی سی 1 پر کام ہوگا۔ مزار حضرت میاں میر، مزار شاہ حسین، مزار مادھو لال اور برکت علی اسلامیہ ہال پر کام ہوگا۔
کیتھولک چرچ شوالہ سیالکوٹ، شیوالہ مندر سیالکوٹ، نولکھا چرچ نکلسن روڈ، سینٹ میری کیتھیڈرل چرچ ملتان کینٹ، کرائسٹ چرچ جنجوعہ روڈ راولپنڈی پر کام ہوگا اور سیکرڈ ہارڈ کیتھیڈرل چرچ لارنس روڈ لاہور اور کیتھیڈرل چرچ مال روڈ کی بحالی و مرمت اور پی سی 1 پر کام ہوگا۔
والڈ سٹی آف لاہور اتھارٹی نے شاہی گزرگاہ پیکج فور چوک پرانی کوتوالی سے سنہری مسجد تک کے علاقہ میں ترقی کا کام کیا گیا جبکہ بحالی، پیکج فورمیں 22گلیوں، بازاروں، 150 عمارتوں اور سنہری مسجد تک کی مرمت وبحالی کا کام جاری ہے۔ ڈبلیو سی ایل اے کا کہنا ہے کہ انفراسٹرکچر کو بہتر بنانے کے ساتھ بجلی کے نظام کو انڈر گراؤنڈ کیا جا رہا ہے۔ مکانات کی دیواروں کی بیرونی سطح پر واقع بجلی، ٹیلی فون، کیبل ٹی وی وغیرہ کی تاروں، پانی و گیس کے نلوں اور نکاسی آب کے پائپوں کی تبدیلی کاکام جاری ہے جبکہ سیوریج منصوبہ پر تقریبا 30 کروڑ روپے لاگت آئے گی۔
منصوبے میں شامل تاریخی سنہری مسجد کی مرمت و بحالی پر دوکروڑ روپے لاگت آئے گی، منصوبہ میں آغا خان ٹرسٹ فار کلچر تکنیکی معاونت فراہم کر رہا ہے اور چوک وزیر خان میں تاریخی گھروں کی بحالی کی گئی۔ شاہی قلعہ لاہور میں دیوان عام، دیوان خاص، کالا برج، لال برج اور اکبری حمام کی بحالی کا کام جاری ہے، تاریخی مقامات کو بحالی کے بعد سیاحوں کے لئے کھول دیا جائے گا۔
اسی طرح دیوار مصوری، شاہی قلعہ کے شمالی حصہ اور شیش محل کی تحفظ و بحالی کا کام آغا خان کلچرل سپورٹ پاکستان کے تعاون کے ساتھ جاری ہے جبکہ قلعہ لاہور میں موتی مسجد اور مکاتب خانہ کی بحالی کا کام مکمل کیا گیا۔