(عرفان ملک)میو ہسپتال میں خاتون وینٹیلیٹر نہ ملنے کی وجہ سے دم توڑ گئی ۔ورثا نے وزیر اعظم ، وزیر اعلی اور وزیر صحت کے خلاف مقدمہ کے اندراج کے لیے تھانے میں درخواست دے دی۔
درخواست گزار کے مطابق انور بی بی کو میو ہسپتال کے سرجیکل ٹاور میں زیر علاج ہونے کے باوجود وینٹیلیٹر نہ ملا جس کے باعث انکی موت واقع ہو گئی۔درخواست گزار نے موقف اختیار کیا کہ وزیر اعظم پاکستان ، وزیر اعلی پنجاب اور وزیر صحت نے آئین کی پاسداری کا خلف اٹھایا۔
آئین کے مطابق صحت کی سہولیات بلا تفریق دینا ریاست کی ذمہ داری ہے لیکن ریاست اپنی زمہ داریاں ادا نہ کر سکی اور وینٹیلیٹر کی عدم دستیابی بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے ۔
ورثا کی جانب سے تھانہ گوالمنڈی میں درخواست جمع کروائی گئی ہے اور پولیس حکام کا کہنا ہے کہ درخواست موصول ہو چکی ہے قانون کے مطابق کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
آئین کے مطابق صحت کی بنیادی سہولیات بلا تفریق دینا ریاست کی زمہ داری ہے لیکن میو ہسپتال میں بنیادی وینٹیلیٹر کی سہولت موجود نہ ہونے سے خاتون دم توڑ گئی ۔ ورثا نے گوالمنڈی تھانے میں وزیر اعظم پاکستان اور وزیر اعلی سمیت وزیر صحت کے خلاف مقدمہ درج کرنے کی درخواست دے دی @ImranKhanPTI pic.twitter.com/ot6JhFHlIh
— Irfan Malik (@irfanmalikC42) December 31, 2021
سٹی 42 پر خبر نشر ہونے کے بعد وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کا میو ہسپتال سرجیکل ٹاور میں مریضہ کو وینٹی لیٹر فراہم نہ کرنے کے واقعہ کا نوٹس لے لیا،وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے سیکرٹری سپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر اینڈ میڈیکل ایجوکیشن سے فوری رپورٹ طلب کر لی۔
وزیراعلیٰ عثمان بزدار کا انکوائری کرکے ذمہ داروں کا تعین کرنے کا حکم دے دیا،عثمان بزدار کا کہناتھا کہ متوفیہ انور بی بی کو وینٹی لیٹر فراہم نہ کرنے والے عملے کے خلاف تادیبی کارروائی عمل میں لائی جائے۔مریضوں کو علاج معالجے کی سہولتیں فراہم کرنا متعلقہ ہسپتال کی ذمہ داری ہے، کوتاہی برادشت نہیں۔