ویب ڈیسک: حکومت نے انٹرنیٹ پر موجود مواد کی مینجمنٹ کے لئے ویب مانیٹرنگ سسٹم کی تنصیب کی باقاعدہ تصدیق کردی۔
پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) مواد بلاکنگ میں خود مختار ہوگیا، 2369 یو آر ایل اور 183 ایپلی کیشنز بند ہوگئیں،کابینہ ڈویژن نے قومی اسمبلی کو ڈبلیو ایم ایس کی تنصیب سےتحریری طور پر آگاہ کردیا۔
کابینہ ڈویژن کے مراسلے کےمطابق غیر قانونی مواد کی تشہیر کرنے والی ویب سائٹس اور شہریوں کا ذاتی ڈیٹا پبلک کرنے والی ایپلی کیشنز کی بلاکنگ شروع کردی گئی ہے۔
ملک میں سست انٹرنیٹ کی وجہ سے عوام کو کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، آن لائن بزنس سیمت فری لانسرز بھی بہت پریشان ہیں۔
پاکستان ٹیلی کمیونیکشن اتھارٹی( پی ٹی اے) نے انٹرنیٹ پر منحصر کاروبار میں سست روی دور کرنے کے لیے صارفین کو مشورہ دیا ہے کہ بلاتعطل اور محفوظ آن لائن کاروبار کے لیے اپنا وی پی این ون ونڈو آپریشن سے حاصل کریں۔
پی ٹی اے کی جانب سے کہا گیا ہے کہ سافٹ ویئر ہاؤسز،کال سینٹرز اور فری لانسرز وی پی این حاصل کرسکتے ہیں، وی پی اینز کے لیے چار سال میں 20 ہزار آئی پیز رجسٹر ہوچکیں۔